ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کے اخراجات ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن نے اٹھائے وفاقی وزیر
ڈیجیٹلائزیشن کے دوران 45 لاکھ افراد کی نشان دہی کی گئی ہے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں لیکن ٹیکس ادا نہیں کرتے
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ڈیجیٹائزیشن میں حکومت کا ایک روپیہ خرچ نہیں ہوا اور تمام اخراجات ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے اٹھائے ہیں جبکہ اس دوران ٹیکس نہ دینے والے 45 لاکھ افراد کی نشان دہی ہوئی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ڈیجیٹلائزیشن اہم اقدام ہے اور وزیراعظم کی حکمت عملی سے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن پر حکومت پاکستان کا ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن نے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کے اخراجات برداشت کیے ہیں، ڈیجیٹلائزیشن کے دوران 45 لاکھ افراد کی نشان دہی کی گئی ہے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں لیکن ٹیکس ادا نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد کو فوری طور پر ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا، نان فائلرز کا بوجھ ایسے لوگ برداشت کر رہے ہیں جو ٹیکس ادا کر رہے ہیں، حکومتی اقدامات کی وجہ سے گزشتہ چند دنوں کے دوران تین لاکھ سے زائد نئے ٹیکس دہندگان نے اپنے گوشوارے جمع کروائے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران 4 ہزار انڈر انوائسنگ کی نشان دہی کی گئی ہے، انڈر انوائسنگ بہت بڑا جرم ہے، ایسی انڈر انوائسنگ کے ریفنڈنگ روکے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں بدعنوانی کے چارجز پر ایف بی آر کے متعدد افسران کو او ایس ڈی بنایا گیا، ایف بی آر کے یہ افسران کسٹم سروس اور انکم ٹیکس آئی آر آئی ایس سروس سے تعلق رکھتے تھے۔
عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پہلے دن قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ بدعنوان عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی، وزیراعظم نے اچھے افسران کو بلا کر انہیں ایوارڈ اور کیش پرائز سے بھی نوازا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹلائزیشن پر حکومت کی بھرپور توجہ ہے، ایف بی آر کا محکمہ تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھ رہا ہے، اور اس سے آنے والے دنوں میں معیشت کو کئی سو ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ روپے کا مستحکم ہونا، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہونا، تجارتی خسارے کا کم ہونا، آئی ٹی برآمدات کا بڑھنا یہ تمام مستحکم معیشت کی طرف نشان دہی کرتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ڈیجیٹلائزیشن اہم اقدام ہے اور وزیراعظم کی حکمت عملی سے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن پر حکومت پاکستان کا ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن نے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کے اخراجات برداشت کیے ہیں، ڈیجیٹلائزیشن کے دوران 45 لاکھ افراد کی نشان دہی کی گئی ہے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں لیکن ٹیکس ادا نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد کو فوری طور پر ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا، نان فائلرز کا بوجھ ایسے لوگ برداشت کر رہے ہیں جو ٹیکس ادا کر رہے ہیں، حکومتی اقدامات کی وجہ سے گزشتہ چند دنوں کے دوران تین لاکھ سے زائد نئے ٹیکس دہندگان نے اپنے گوشوارے جمع کروائے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران 4 ہزار انڈر انوائسنگ کی نشان دہی کی گئی ہے، انڈر انوائسنگ بہت بڑا جرم ہے، ایسی انڈر انوائسنگ کے ریفنڈنگ روکے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں بدعنوانی کے چارجز پر ایف بی آر کے متعدد افسران کو او ایس ڈی بنایا گیا، ایف بی آر کے یہ افسران کسٹم سروس اور انکم ٹیکس آئی آر آئی ایس سروس سے تعلق رکھتے تھے۔
عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پہلے دن قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ بدعنوان عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی، وزیراعظم نے اچھے افسران کو بلا کر انہیں ایوارڈ اور کیش پرائز سے بھی نوازا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹلائزیشن پر حکومت کی بھرپور توجہ ہے، ایف بی آر کا محکمہ تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھ رہا ہے، اور اس سے آنے والے دنوں میں معیشت کو کئی سو ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ روپے کا مستحکم ہونا، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہونا، تجارتی خسارے کا کم ہونا، آئی ٹی برآمدات کا بڑھنا یہ تمام مستحکم معیشت کی طرف نشان دہی کرتے ہیں۔