مریخ کے ماحول کوممکنہ طور پر دنیا کی طرح بنانے والا پودا
یہ پودا جما دینے والے درجہ حرارت اور مہلک شعاعوں میں زندہ رہ سکتا ہے
چین سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ پودوں کی ایک قسم ایسی ہے جو مریخ کے کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بھرپور ماحول کو سانس لیے جانے والے آکسیجن کے ماحول میں بدل سکتی ہے۔
اسٹیپ اسکریو موس (کائی کی ایک قسم) نامی یہ پودا تبت اور انٹارکٹیکا جیسے سخت صحرائی ماحول میں پایا جاتا ہے۔
تجربہ گاہوں میں کیے جانے والے تجربوں میں معلوم ہوا کہ یہ پودا جما دینے والے درجہ حرارت اور مہلک شعاعوں (جو کہ مریخ کی سرزمین کی عمومی کیفیات ہیں) میں زندہ رہ سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق موس ٹارڈیگریڈ (ایک خردبین جاندار جس کو لافانی قرار دیا جاتا ہے) کے مقابلے میں زیادہ سخت جان ہوتے ہیں۔
بیجنگ میں قائم چائنیز اکیڈمی آف سائنسز سے تعلق رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مریخ پر اس پودے کو پھیلا دیا جائے تو عین ممکن ہے سیارے کی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو آکسیجن میں بدل کر ایسا ماحول بنایا جا سکے جس میں سانس لی جا سکے۔
مریخ کی سرزمین کو بدلنے میں درپیش متعدد رکاوٹوں میں سے ایک اس کا ماحول ہے۔ مریخ کا 95 فی صد ماحول کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بنا ہے، اور یہ مقدار انسانوں کے سانس لینے کے لیے بہت زیادہ ہے۔