- جماعت اسلامی کی آپریشن عزم استحکام کی مخالفت، طالبان سے مذاکرات کا مطالبہ
- کرکٹ کی بہتری کیلیے چیئرمین پی سی بی کی سابق کرکٹرز کے ساتھ اہم بیٹھک
- گورنرسندھ کا طلبا کیلیے اسکالر شپ پروگرام شروع کرنے کا اعلان
- ذوالفقار علی بھٹو معصوم تھے، انہیں غیر آئینی عدالت نے سزا دی، سپریم کورٹ
- لاہور؛ نولکھا پریسبیٹیرین چرچ میں نشست برائے بین المذاہب ہم آہنگی و یکجہتی کا اہتمام
- بحرین میں مینیجر کی چوری کے الزام میں گرفتاری پر پی آئی اے کا ردعمل
- نومنتخب برطانوی وزیراعظم کی نیتن یاہو سے پہلی گفتگو؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا شہید پولیو ورکرز کے لواحقین کو پلاٹ دینے کا اعلان
- اسٹاک ایکسچینج میں آتشزدگی پر رپورٹ طلب
- کراچی کے مضافاتی علاقوں میں بارش، اندرون شہرحبس میں اضافہ
- دہشت گردی کے مسائل دورہ افغانستان یا چائے کا کپ پینے سے حل نہیں ہوتے، بلاول بھٹو
- روس کے یوکرین پر دن دیہاڑے میزائل اور ڈرونز حملے، 29 شہری ہلاک
- برطانیہ کی نئی خاتون اوّل پولش نژاد یہودی وکیل ہیں
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان
- جسٹس طارق کیخلاف سوشل میڈیا مہم پر توہین عدالت کی کارروائی شروع
- عمران خان نے بھوک ہڑتال کی تو پوری دنیا میں بھوک ہڑتال ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی
- آذربائیجان کے صدر 12 جولائی کو پاکستان کے ایک روزہ دورے پرپہنچیں گے
- کے الیکٹرک سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے پر توجہ دے، وزیرخزانہ
- دہشت گردی مقدمات، وزیراعلیٰ گنڈا پور پر 29 جولائی کو فرد جرم عائد ہوگی
- بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کی اکیڈمی سے خواتین ٹرینرز ایک ماہ سے لاپتا
نقیب اللہ قتل کیس کے گواہ ملزمان سے خوفزدہ، عدالت میں پیش نہیں ہوئے
![فوٹو فائل](https://c.express.pk/2024/07/2662936-naqeebullahxxx-1720192576-828-640x480.jpg)
فوٹو فائل
کراچی: شہر قائد میں جعلی پولیس مقابلے میں مرنے والے نوجوان نقیب اللہ قتل کیس کے گواہ ملزمان سے خوفزدہ ہیں اور وہ عدالت میں اسی خوف کے باعث پیش نہیں ہوسکے۔
تفصیالت کے مطابق کراچی کے سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں ملزمان سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت، شعیب شوٹر، گدا حسین، صداقت حسین، ریاض احمد، راجہ شمیم اور محسن عباس کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
البتہ خوف کی وجہ سے گواہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے، تفتیشی حکام بھی مقدمے کے گواہوں کو انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کرنے میں ناکام رہے۔ گواہوں کی عدم موجودگی کے باعث سماعت نہیں ہوسکی۔
عدالت نے مقدمے کے گواہوں کو سمن جاری کردیئے اور تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے جیل حکام کو ہدایت کی ہے کہ گرفتار تمام ملزموں کو آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔
عدالت نے سماعت 15 جولائی تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ مقدمے میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سمیت 18 پولیس افسران و اہلکاروں کو بری کیا جاچکا ہے جبکہ سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت سمیت 7 پولیس افسران و اہلکار مفرور تھے، ان مفرور ملزموں نے انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے فیصلے کے بعد خود کو سرینڈر کیا تھا۔
مقدمے میں ایک ملزم شعیب شوٹر ضمانت جبکہ امان اللہ مروت سمیت 6 ملزم گرفتار ہیں۔ نقیب اللہ کو جنوری 2018 میں پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔