ٹھیکوں میں کرپشن واٹر بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر کو گرفتار کرنے کا حکم

ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری، ملزم اسد اللہ خان پر ٹھیکوں میں 25 فیصد کمیشن لینے اور چیک باؤنس کا الزام ہے

(فوٹو : فائل)

جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی نے ٹھیکوں کی مد میں ادائیگی کے چیک پاس کرنے کے لیے 25 فیصد کمیشن لینے اور چیک باؤنس کے مقدمے میں واٹر کارپوریشن کے چیف آپریٹنگ افسر اسد اللہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت کے روبرو واٹر کارپوریشن کے افسران کے خلاف ٹھیکوں کی مد میں ادائیگی کے چیک پاس کرنے کے لئے 25 فیصد کمیشن لینے اور چیک باؤنس کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

عدم حاضری پر واٹر کارپوریشن کے سابق ایم ڈی اور موجودہ چیف آپریٹنگ افسر اسداللہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ملزم اسداللہ خان کو گرفتار کرکے 9 اگست کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔




مدعی کے وکیل نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ اسد اللہ خان کو تفتیشی افسر نے بے قصور قرار دیتے ہوئے ان کا نام چالان کے کالم نمبر 2 میں لکھا تھا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس چالان مسترد کردیا تھا۔ اسد اللہ خان نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔

عدالت عالیہ نے اسداللہ خان کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ اسداللہ خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

پولیس کے مطابق فروری 2021 میں تھانہ ناظم آباد میں ٹھیکیدار خان شاہ کی مدعیت میں واٹر بورڈ کے افسران کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا۔ مقدمہ میں سابق منیجنگ ڈائریکٹر اسد اللہ خان، سابق ڈائریکٹر اکاؤنٹس عمران زیدی اور سابق سپریٹنڈنگ انجینئر روشن دین نامزد ہیں۔ ملزمان پر چیک پاس کرنے کی مد میں 25 فیصد کمیشن، چیک باؤنس، فراڈ اور دھوکا دہی کا الزام ہے۔
Load Next Story