ٹرمپ کی برتری بڑھ گئی
بحث کے بعد، 42 فیصد رائے دہندگان مسٹر ٹرمپ کو صدارت کے لیے بہت بوڑھے سمجھتے ہیں
ڈونلڈ ٹرمپ ایک نئے امریکی سروے میں صدر جو بائیڈن سے چھ فیصد آگے ہیں۔ 74 فیصد رائے دہندگان جوبائیڈن کو منصب صدارت کے لیے بہت بوڑھے سمجھتے ہیں، جو اس بحث کے بعد اضافہ ہے۔ 2024 کی صدارتی دوڑ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی برتری گزشتہ ہفتے صدر بائیڈن کے ساتھ مباحثے کے بعد بڑھ گئی ہے۔ 2015 کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ سب سے بڑی برتری ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ رجسٹرڈ ووٹرز میں 49 فیصد سے 41 فیصد تک آگے ہیں۔ صدر جو بائیڈن کی بڑھتی عمر اور صحت کے بارے میں شکوک و شبہات وسیع اور بڑھ رہے ہیں۔ رائے شماری میں لوگوں کی بڑی تعداد نے کہا کہ وہ اب بھی جو بائیڈن کو ووٹ دیں گے لیکن یقین کریں کہ 81 سالہ مسٹر بائیڈن بہت بوڑھے ہو چکے ہیں۔
ایک امریکی تجزیہ کار نیٹ کوہن لکھتے ہیں، 74 فیصد رائے دہندگان صدر بائیڈن کو صدارت کے لیے بہت بوڑھے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ٹرمپ اور بائیڈن کے درمیان مذاکرے کے بعد ٹرمپ کی مقبولیت میں پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس بحث کے بعد مسٹر بائیڈن کی عمر کے بارے میں خدشات ڈیموکریٹس کے درمیان آٹھ فیصد بڑح کر 59 فیصد ہوگئے ہیں۔ آزاد رائے دہندگان کا حصہ جنھوں نے کہا کہ وہ اس طرح محسوس کرتے ہیں بڑھ کر 79 فیصد ہو گئے، جو تقریباً صدر کے ریپبلکن نقطہ نظر سے مماثل ہے۔ بہت سے ڈیموکریٹس کو خدشہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مذاکرے کے دوران جو بائڈن کی کمزور کارکردگی نے اس موسم خزاں میں مسٹر ٹرمپ کے خلاف ان کے امکانات کو مزید خطرے میں ڈال دیا ہے۔ کچھ ڈیموکریٹک کانگریس مینز اور ڈونرز مسٹر بائیڈن کی فٹنس کے بارے میں سوالات اٹھا رہے ہیں ۔
رائے شماری میں مسٹر بائیڈن کے لیے خوشخبری کی کچھ ہلکی سی جھلکیاں بھی ہیں۔
ایک یہ کہ اس نے آزاد رائے دہندگان کے درمیان مسٹر ٹرمپ کی برتری کو کم کر دیا ہے۔ دوسرا یہ تھا کہ ڈیموکریٹک ووٹرز کا وہ حصہ جو یہ سوچتے ہیں کہ مسٹر بائیڈن کو اب نامزد امیدوار نہیں ہونا چاہیے، لیکن ان کی عمر کے بارے میں ڈیموکریٹکس کی تشویش سے کہیں کم ہے۔ زیادہ ووٹروں کا خیال ہے کہ مسٹر بائیڈن کو ڈیموکریٹک امیدوار ہی رہنا چاہیے۔ایک ڈیموکریٹ نے یہ رائے دی ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ مسٹر بائیڈن ایک طرف ہٹ جائیں لیکن مسٹر ٹرمپ کو روکنے کے لیے وہ بائیڈن ہی کو ووٹ دیں گے۔پول نے مسٹر بائیڈن کی فٹنس کے بارے میں تشویش کی گہرائی بھی ظاہر کی ہے۔ 50 فیصد رائے دہندگان اس بات پر متفق ہیں کہ جوبائیڈن کی عمر ایک ایسا مسئلہ ہے کہ وہ صدر کا کام سنبھالنے کے قابل نہیں ہیں جب کہ 55 فیصد آزاد رائے دہندگان کو مسٹر ٹرمپ کی عمر کے بارے میں بھی کچھ تشویش ہے۔
بحث کے بعد، 42 فیصد رائے دہندگان مسٹر ٹرمپ کو صدارت کے لیے بہت بوڑھے سمجھتے ہیں، 19 فیصد ووٹروں نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ اتنے بوڑھے ہو چکے ہیں کہ وہ کام سنبھالنے کے قابل نہیں ہیں۔ جن لوگوں نے کہا کہ انھوں نے CNN کی بحث دیکھی ہے، جو اٹلانٹا میں منعقد ہوئی تھی، انھوں نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ نے مسٹر بائیڈن کو 60 فیصد سے 22 فیصد تک پیچھے چھوڑ دیا۔صرف 16 فیصد ووٹروں نے کہا کہ مسٹر بائیڈن نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جب کہ محض 3 فیصد نے کہا کہ انھوں نے بہت اچھا کیا۔
تقریباً ایک تہائی ڈیموکریٹس نے کہا کہ مسٹر بائیڈن نے 89 فیصد ریپبلکنز کے مقابلے میں اچھا کام کیا۔اس بحث کو 50 ملین سے زیادہ امریکیوں نے براہ راست دیکھا، اور 59 فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ وہ اس میں شامل ہو چکے ہیں۔ صرف 10 فیصد نے کہا کہ انھوں نے اس بحث کے بارے میں نہیں سنا، 15 فیصد نے کہا کہ انھوں نے اس کے بارے میں سنا ہے اور دیگر 16 فیصد نے کہا کہ انھوں نے اس کے بارے میں بعد میں کلپس دیکھے۔یہ وہ آخری گروہ تھا، کلپ دیکھنے والے، جن کا مسٹر بائیڈن کی عمر کے مسئلے کے بارے میں نظریہ سب سے زیادہ شدید تھا، شاید اس لیے کہ مسٹر بائیڈن کے کچھ انتہائی متضاد جوابات تیزی سے وائرل ہو گئے۔
تقریباً 80 فیصد لوگ جنھوں نے کلپس دیکھے یا بحث کے بارے میں محض سنا ہے لیکن لائیو دیکھا نہیں ہے ، ان کا خیال تھا کہ مسٹر بائیڈن بہت بوڑھے ہیں۔ وہ ووٹرز جنھوں نے بحث کو لائیو دیکھا یا بالکل نہیں دیکھا وہ 70 فیصد کی کم حد میں تھے۔ بحث سے پہلے ٹائمز/سینا کا سروے مسٹر ٹرمپ کے لیے زیادہ موافق نظر آیا تھا۔ اس نئے سروے میں، فریقین کے درمیان ردعمل کی شرح اپنی معمول کی برابری کی سطح پر واپس آگئی ۔مسٹر ٹرمپ کی برتری میں پچھلے ہفتے دو پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
2024 کی دوڑ میں دو نامزد امیدواروں کو کھڑا کیا گیا ، بحث کے بعد دونوں امیدواروں کی ناموافق درجہ بندی میں قدرے اضافہ ہوا۔ مسٹر بائیڈن کی شرح 61 فیصد اور مسٹر ٹرمپ کی 55 فیصد ہوگئی۔پول میں مسٹر بائیڈن کا موقف سیاہ فام ووٹروں میں بہتر ہوا، لیکن یہ ہسپانوی ووٹروں میں کم ہوا۔رائے شماری نے ڈیموکریٹک پارٹی کے اندر ایک گہری نسلی دراڑ کا بھی انکشاف کیا۔ ادھر جب مسٹر بائیڈن کی ایک اور مدت کے لیے فٹنس کی بات آتی ہے تو 45 سال سے کم عمر کے 77 فیصد ڈیموکریٹس کا خیال ہے کہ صدر کی عمر اتنی زیادہ ہے کہ وہ موثر نہیں ہو سکتے، جب کہ 45 سال سے زیادہ عمر والوں میں سے صرف 49 فیصد متفق ہیں۔
اسی طرح، 45 سال سے کم عمر کے 56 فیصد ڈیموکریٹس نے مسٹر بائیڈن کی نامزدگی کی منظوری دی، جب کہ اس سے بڑی عمر کے 90 فیصد ڈیموکریٹس نے ان کی مثبت درجہ بندی کی۔ سروے میں، 63 فیصد ووٹروں نے کہا کہ مسٹر بائیڈن ایک پرخطر انتخاب ہیں، جب کہ 56 فیصد نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ پرخطر ہیں۔تقریباً چار میں سے ایک ڈیموکریٹس نے کہا کہ مسٹر بائیڈن محفوظ انتخاب کے بجائے ایک پر خطر انتخاب ہے۔ وہ مسٹر بائیڈن کے بارے میں اتنا ہی خطرناک سوچنے کے امکان سے دوگنا تھے جتنا کہ ریپبلکن مسٹر ٹرمپ کو اس طرح دیکھتے تھے۔ ٹائمز/ سیانا کے سروے میں معیشت اور افراط زر ووٹروں کے لیے سرفہرست ایشوز تھے، اور مسٹر ٹرمپ ایسے ووٹرز کو جیت رہے ہیں جو ان مسائل کو بہت زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ صرف 34 فیصد نے کہا کہ مسٹر بائیڈن نے ملک کو بہتر بنایا، جب کہ 47 فیصد نے مسٹر ٹرمپ کے دور کے بارے میں بھی یہی کہا۔
ایک امریکی تجزیہ کار نیٹ کوہن لکھتے ہیں، 74 فیصد رائے دہندگان صدر بائیڈن کو صدارت کے لیے بہت بوڑھے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ٹرمپ اور بائیڈن کے درمیان مذاکرے کے بعد ٹرمپ کی مقبولیت میں پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس بحث کے بعد مسٹر بائیڈن کی عمر کے بارے میں خدشات ڈیموکریٹس کے درمیان آٹھ فیصد بڑح کر 59 فیصد ہوگئے ہیں۔ آزاد رائے دہندگان کا حصہ جنھوں نے کہا کہ وہ اس طرح محسوس کرتے ہیں بڑھ کر 79 فیصد ہو گئے، جو تقریباً صدر کے ریپبلکن نقطہ نظر سے مماثل ہے۔ بہت سے ڈیموکریٹس کو خدشہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مذاکرے کے دوران جو بائڈن کی کمزور کارکردگی نے اس موسم خزاں میں مسٹر ٹرمپ کے خلاف ان کے امکانات کو مزید خطرے میں ڈال دیا ہے۔ کچھ ڈیموکریٹک کانگریس مینز اور ڈونرز مسٹر بائیڈن کی فٹنس کے بارے میں سوالات اٹھا رہے ہیں ۔
رائے شماری میں مسٹر بائیڈن کے لیے خوشخبری کی کچھ ہلکی سی جھلکیاں بھی ہیں۔
ایک یہ کہ اس نے آزاد رائے دہندگان کے درمیان مسٹر ٹرمپ کی برتری کو کم کر دیا ہے۔ دوسرا یہ تھا کہ ڈیموکریٹک ووٹرز کا وہ حصہ جو یہ سوچتے ہیں کہ مسٹر بائیڈن کو اب نامزد امیدوار نہیں ہونا چاہیے، لیکن ان کی عمر کے بارے میں ڈیموکریٹکس کی تشویش سے کہیں کم ہے۔ زیادہ ووٹروں کا خیال ہے کہ مسٹر بائیڈن کو ڈیموکریٹک امیدوار ہی رہنا چاہیے۔ایک ڈیموکریٹ نے یہ رائے دی ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ مسٹر بائیڈن ایک طرف ہٹ جائیں لیکن مسٹر ٹرمپ کو روکنے کے لیے وہ بائیڈن ہی کو ووٹ دیں گے۔پول نے مسٹر بائیڈن کی فٹنس کے بارے میں تشویش کی گہرائی بھی ظاہر کی ہے۔ 50 فیصد رائے دہندگان اس بات پر متفق ہیں کہ جوبائیڈن کی عمر ایک ایسا مسئلہ ہے کہ وہ صدر کا کام سنبھالنے کے قابل نہیں ہیں جب کہ 55 فیصد آزاد رائے دہندگان کو مسٹر ٹرمپ کی عمر کے بارے میں بھی کچھ تشویش ہے۔
بحث کے بعد، 42 فیصد رائے دہندگان مسٹر ٹرمپ کو صدارت کے لیے بہت بوڑھے سمجھتے ہیں، 19 فیصد ووٹروں نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ اتنے بوڑھے ہو چکے ہیں کہ وہ کام سنبھالنے کے قابل نہیں ہیں۔ جن لوگوں نے کہا کہ انھوں نے CNN کی بحث دیکھی ہے، جو اٹلانٹا میں منعقد ہوئی تھی، انھوں نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ نے مسٹر بائیڈن کو 60 فیصد سے 22 فیصد تک پیچھے چھوڑ دیا۔صرف 16 فیصد ووٹروں نے کہا کہ مسٹر بائیڈن نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جب کہ محض 3 فیصد نے کہا کہ انھوں نے بہت اچھا کیا۔
تقریباً ایک تہائی ڈیموکریٹس نے کہا کہ مسٹر بائیڈن نے 89 فیصد ریپبلکنز کے مقابلے میں اچھا کام کیا۔اس بحث کو 50 ملین سے زیادہ امریکیوں نے براہ راست دیکھا، اور 59 فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ وہ اس میں شامل ہو چکے ہیں۔ صرف 10 فیصد نے کہا کہ انھوں نے اس بحث کے بارے میں نہیں سنا، 15 فیصد نے کہا کہ انھوں نے اس کے بارے میں سنا ہے اور دیگر 16 فیصد نے کہا کہ انھوں نے اس کے بارے میں بعد میں کلپس دیکھے۔یہ وہ آخری گروہ تھا، کلپ دیکھنے والے، جن کا مسٹر بائیڈن کی عمر کے مسئلے کے بارے میں نظریہ سب سے زیادہ شدید تھا، شاید اس لیے کہ مسٹر بائیڈن کے کچھ انتہائی متضاد جوابات تیزی سے وائرل ہو گئے۔
تقریباً 80 فیصد لوگ جنھوں نے کلپس دیکھے یا بحث کے بارے میں محض سنا ہے لیکن لائیو دیکھا نہیں ہے ، ان کا خیال تھا کہ مسٹر بائیڈن بہت بوڑھے ہیں۔ وہ ووٹرز جنھوں نے بحث کو لائیو دیکھا یا بالکل نہیں دیکھا وہ 70 فیصد کی کم حد میں تھے۔ بحث سے پہلے ٹائمز/سینا کا سروے مسٹر ٹرمپ کے لیے زیادہ موافق نظر آیا تھا۔ اس نئے سروے میں، فریقین کے درمیان ردعمل کی شرح اپنی معمول کی برابری کی سطح پر واپس آگئی ۔مسٹر ٹرمپ کی برتری میں پچھلے ہفتے دو پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
2024 کی دوڑ میں دو نامزد امیدواروں کو کھڑا کیا گیا ، بحث کے بعد دونوں امیدواروں کی ناموافق درجہ بندی میں قدرے اضافہ ہوا۔ مسٹر بائیڈن کی شرح 61 فیصد اور مسٹر ٹرمپ کی 55 فیصد ہوگئی۔پول میں مسٹر بائیڈن کا موقف سیاہ فام ووٹروں میں بہتر ہوا، لیکن یہ ہسپانوی ووٹروں میں کم ہوا۔رائے شماری نے ڈیموکریٹک پارٹی کے اندر ایک گہری نسلی دراڑ کا بھی انکشاف کیا۔ ادھر جب مسٹر بائیڈن کی ایک اور مدت کے لیے فٹنس کی بات آتی ہے تو 45 سال سے کم عمر کے 77 فیصد ڈیموکریٹس کا خیال ہے کہ صدر کی عمر اتنی زیادہ ہے کہ وہ موثر نہیں ہو سکتے، جب کہ 45 سال سے زیادہ عمر والوں میں سے صرف 49 فیصد متفق ہیں۔
اسی طرح، 45 سال سے کم عمر کے 56 فیصد ڈیموکریٹس نے مسٹر بائیڈن کی نامزدگی کی منظوری دی، جب کہ اس سے بڑی عمر کے 90 فیصد ڈیموکریٹس نے ان کی مثبت درجہ بندی کی۔ سروے میں، 63 فیصد ووٹروں نے کہا کہ مسٹر بائیڈن ایک پرخطر انتخاب ہیں، جب کہ 56 فیصد نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ پرخطر ہیں۔تقریباً چار میں سے ایک ڈیموکریٹس نے کہا کہ مسٹر بائیڈن محفوظ انتخاب کے بجائے ایک پر خطر انتخاب ہے۔ وہ مسٹر بائیڈن کے بارے میں اتنا ہی خطرناک سوچنے کے امکان سے دوگنا تھے جتنا کہ ریپبلکن مسٹر ٹرمپ کو اس طرح دیکھتے تھے۔ ٹائمز/ سیانا کے سروے میں معیشت اور افراط زر ووٹروں کے لیے سرفہرست ایشوز تھے، اور مسٹر ٹرمپ ایسے ووٹرز کو جیت رہے ہیں جو ان مسائل کو بہت زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ صرف 34 فیصد نے کہا کہ مسٹر بائیڈن نے ملک کو بہتر بنایا، جب کہ 47 فیصد نے مسٹر ٹرمپ کے دور کے بارے میں بھی یہی کہا۔