ماہواری سے ذیابیطس جیسی متعدد بیماریوں کی نشاندہی کرنے والا گھریلو ٹیسٹ
یہ ٹیسٹ حیض میں ایسے مادوں کی نشاندہی کرتا ہے جو ذیابیطس کا پتہ دیتے ہیں
بیماری کے ٹیسٹ کے کئی طریقے ہیں جیسے کسی کی ناک جھاڑنا، اس کا پیشاب جمع کرنا یا تجزیہ کے لیے خون نکالنا لیکن حیض کا خون روایتی طور پر اب تک اس طریقے سے استعمال نہیں ہوا ہے۔
ایک ٹیسٹ ہے جسے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے منظور کیا ہے جسے Q-Pad کہا جاتا ہے۔ اسے گھر میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ماہواری کے خون میں مادوں کا پتہ لگاتا ہے جو ظاہر کرتے ہیں کہ آیا کسی کو ذیابیطس ہے یا نہیں۔
اس بیماری کی تشخیص کے لیے عام طور پر سوئی کی مدد سے خون نکالنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ لہٰذا یہ طریقہ کچھ لوگوں کیلئے آسانی فراہم کرسکتا ہے۔
Q-Pad بنانے والی کمپنی Qvin کی شریک بانی، سارہ ناصری نے کہا کہ اس کی شروعات صرف ایک خیال سے ہوئی کہ دنیا بھر میں تقریباً 1.8 بلین افراد کو ماہواری آتی ہے۔ اسے ضائع ہونے کیوں دیا جائے؟۔
سارہ ناصری نے ایک دہائی پہلے اس کے بارے میں سوچنا شروع کیا تھا جب وہ میڈیکل کی طالبہ تھیں کہ حیض صحت کے بارے میں کئی کلیدی معلومات فراہم کرسکتا ہے لیکن اس وقت اس موضوع پر زیادہ تحقیقات نہیں ہوئی تھیں۔
حیض میں کئی مادے ہوتے ہیں جن کی Q-pad پر درست طریقے سے نشاندہی کی جاسکتی ہے۔ اس میں ذیابیطس اور سوزش کے کیمیائی مارکر شامل ہیں۔ اس میں ہارمونز بھی شامل ہیں جو کسی کی صحت کو ٹریک کرنے اور بیماری کی تشخیص میں مدد کر سکتے ہیں۔