نوازشریف کو جیت کی تقریرکا مشورہ دینے پرعمران خان مجھے پھانسی پر لٹکادیں پرویزرشید
اگر ہمیں پنکچر لگانا ہوتے تو پنڈی میں عمران خان کی پوری ٹیوب ہی پھاڑ دیتے،وفاقی وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے عمران خان کے مطالبات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد نوازشریف سے جیت کی تقریر میں نے کروائی اگر یہ جرم ہے تو عمران خان مجھے پھانسی پر لٹکا دیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ جب میڈیا پر الیکشن کے نتائج آئے تو (ن ) لیگ 120 حلقے میں جیت چکی تھی جس کے بعد کارکنان کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی پھر میں نے نوازشریف کو جیت کی تقریر کے لئے کہا تھا اگر عمران خان تقریر کروانا جرم سمجھتے ہیں تو مجھے بھی پھانسی پر لٹکا دیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی باتوں پر ایک سال تک چپ رہے کیونکہ ہم اس سطح پر آکر جواب دینا نہیں چاہتے تھے لیکن اس بار عمران خان نے جو سوالات رکھے ہیں ان کی قیمت بہت زیادہ ہے کیونکہ عمران خان 10 لاکھ لوگوں کو اسلام آباد لے کر آنا چاہتے ہیں اس میں 2 ارب خرچ ہوں گے جبکہ ہم چاہتے ہیں کہ عمران وہ 2 ارب آئی ڈی پیز پر خرچ کریں جس سے وہ لوگ بھی ان کو دعائیں دیں گے اور ہم بھی مبارکباد دیں گے۔
پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان نجم سیٹھی کے بطور نگران وزیراعلیٰ پنجاب تقرر پر تنقید کرتے ہیں جبکہ یہ تنقید ہمیں کرنا چاہئے تھی کیونکہ نجم سیٹھی کے ہاتھوں ایماندار افسران او ایس ڈی بنائے گئے،صوبے کے چیف سیکریٹری سے لے کر چپڑاسی تک تبدیل کردیا گیا تھا لیکن ہم بڑا دل رکھتے اور ان چھوٹی باتوں پر دھیان نہیں دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کا نام پیپلزپارٹی کی طرف سے آیا تھا کیونکہ ہمارے نام مسترد کردیئے گئے تھے ہم نے نگراں وزیراعلیٰ کے لئے جسٹس عامر رضا اور خواجہ ظہیر جبکہ نگراں وزیراعظم کے لئے شاکراللہ جان،ناصر اسلم زائد اور رسول بخش پلیجو کے نام دیئے تھے لیکن ہمارے تمام ناموں کو مسترد کیا گیا ۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا نجم سیٹھی نے محکمہ داخلہ اور اطلاعات میں پرویز الٰہی اور عمران خان کے لوگوں کو لگایا جبکہ وہ ہمارے سیاسی دشمن تھے لیکن ہم نے پھر بھی کوئی شکایت نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود مطالبہ کیا تھا کہ انتخابات عدلیہ کی نگرانی میں کرائے جائیں اور ریٹرننگ افسران عدلیہ سے ہوں لیکن یوٹرن لینا اور بات کوبدلنا عمران کی عادت بن چکی ہے جبکہ وہ خود ہی جج اور جلاد بھی بن جاتے ہیں۔
پرویز رشید نے کہا کہ 35 حلقوں میں انتخابی نتائج تبدیل کرنے کی بات کی جاتی ہے لیکن ہمارے پاس وہ تمام دستاویزات موجود ہیں جس میں قومی اسمبلی کے 77 حلقوں میں تحریک انصاف کے امیدواروں نے8 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں لیے جبکہ صوبائی اسمبلی کی 100 سے زائد نشستوں پر ان کے امیدوار موجود ہی نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے امیدوار 40 سے 50 ہزارووٹوں کی اکثریت سے درجنوں حلقوں میں ہارے اور اگر ہمیں پنکچر لگانا ہوتے تو پنڈی میں حنیف عباسی کے حلقے میں عمران خان کی پوری ٹیوب ہی پھاڑ دیتے لیکن ہم ایسی باتوں پر یقین نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان کے چار سوالات کے جواب دے دیئے جبکہ قوم نے بھی ووٹ کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار کردیا ہے ہم چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی قوتیں ایک قوم بن کر قومی مسائل حل کرنے میں ہماری مدد کریں،توانائی بحران اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر ہماری اصلاح کی جائے تو ہمیں خوشی ہوگی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ جب میڈیا پر الیکشن کے نتائج آئے تو (ن ) لیگ 120 حلقے میں جیت چکی تھی جس کے بعد کارکنان کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی پھر میں نے نوازشریف کو جیت کی تقریر کے لئے کہا تھا اگر عمران خان تقریر کروانا جرم سمجھتے ہیں تو مجھے بھی پھانسی پر لٹکا دیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی باتوں پر ایک سال تک چپ رہے کیونکہ ہم اس سطح پر آکر جواب دینا نہیں چاہتے تھے لیکن اس بار عمران خان نے جو سوالات رکھے ہیں ان کی قیمت بہت زیادہ ہے کیونکہ عمران خان 10 لاکھ لوگوں کو اسلام آباد لے کر آنا چاہتے ہیں اس میں 2 ارب خرچ ہوں گے جبکہ ہم چاہتے ہیں کہ عمران وہ 2 ارب آئی ڈی پیز پر خرچ کریں جس سے وہ لوگ بھی ان کو دعائیں دیں گے اور ہم بھی مبارکباد دیں گے۔
پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان نجم سیٹھی کے بطور نگران وزیراعلیٰ پنجاب تقرر پر تنقید کرتے ہیں جبکہ یہ تنقید ہمیں کرنا چاہئے تھی کیونکہ نجم سیٹھی کے ہاتھوں ایماندار افسران او ایس ڈی بنائے گئے،صوبے کے چیف سیکریٹری سے لے کر چپڑاسی تک تبدیل کردیا گیا تھا لیکن ہم بڑا دل رکھتے اور ان چھوٹی باتوں پر دھیان نہیں دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کا نام پیپلزپارٹی کی طرف سے آیا تھا کیونکہ ہمارے نام مسترد کردیئے گئے تھے ہم نے نگراں وزیراعلیٰ کے لئے جسٹس عامر رضا اور خواجہ ظہیر جبکہ نگراں وزیراعظم کے لئے شاکراللہ جان،ناصر اسلم زائد اور رسول بخش پلیجو کے نام دیئے تھے لیکن ہمارے تمام ناموں کو مسترد کیا گیا ۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا نجم سیٹھی نے محکمہ داخلہ اور اطلاعات میں پرویز الٰہی اور عمران خان کے لوگوں کو لگایا جبکہ وہ ہمارے سیاسی دشمن تھے لیکن ہم نے پھر بھی کوئی شکایت نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود مطالبہ کیا تھا کہ انتخابات عدلیہ کی نگرانی میں کرائے جائیں اور ریٹرننگ افسران عدلیہ سے ہوں لیکن یوٹرن لینا اور بات کوبدلنا عمران کی عادت بن چکی ہے جبکہ وہ خود ہی جج اور جلاد بھی بن جاتے ہیں۔
پرویز رشید نے کہا کہ 35 حلقوں میں انتخابی نتائج تبدیل کرنے کی بات کی جاتی ہے لیکن ہمارے پاس وہ تمام دستاویزات موجود ہیں جس میں قومی اسمبلی کے 77 حلقوں میں تحریک انصاف کے امیدواروں نے8 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں لیے جبکہ صوبائی اسمبلی کی 100 سے زائد نشستوں پر ان کے امیدوار موجود ہی نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے امیدوار 40 سے 50 ہزارووٹوں کی اکثریت سے درجنوں حلقوں میں ہارے اور اگر ہمیں پنکچر لگانا ہوتے تو پنڈی میں حنیف عباسی کے حلقے میں عمران خان کی پوری ٹیوب ہی پھاڑ دیتے لیکن ہم ایسی باتوں پر یقین نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان کے چار سوالات کے جواب دے دیئے جبکہ قوم نے بھی ووٹ کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار کردیا ہے ہم چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی قوتیں ایک قوم بن کر قومی مسائل حل کرنے میں ہماری مدد کریں،توانائی بحران اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر ہماری اصلاح کی جائے تو ہمیں خوشی ہوگی۔