توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے کمیٹی قائم 12 اہم ٹاسک سونپ دیے گئے

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں قائم کمیٹی 3 ہفتوں میں رپورٹ جمع کروائے گی

کمیٹی کو گردشوں قرضوں سے نمٹنے کے لیے تجاویز بھی دینے کی ہدایت کی گئی ہے—فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں توانائی کے شعبے میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے اعلیٰ سطح کی 18 رکنی کمیٹی قائم کی اور اس سے 12 اہم ٹاسک سونپ دیے ہیں۔

وزیراعظم کے دفتری سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم نے 5 جولائی 2024 کو منعقدہ اجلاس میں توانائی کے شعبے کے حکام کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد 18 رکنی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی بجلی اور توانائی کے شعبے کو درپیش مسائل کے حل کے لیے مختصر مدتی، درمیانی اور طویل مدتی منصوبے بنائے گی۔

وزیراعظم کی منظوری سے قائم ہونے والی 18 رکنی کمیٹی کو 12 اہم ترین ٹاسک دے دیے گئے ہیں اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی سربراہی میں قائم کمیٹی کو تین ہفتوں میں رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔


کمیٹی میں 6 وفاقی وزرا، 6 وفاقی سیکریٹریز اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور آئل اینڈ گیس کمپنیوں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

وزیراعظم کی زیرصدارت توانائی کے شعبے سے متعلق اجلاس میں تشکیل دی گئی کمیٹی گیس کے شعبے میں گردشی قرضوں کا مسئلہ حل کرنےکے لیے بھی تجاویز تیار کرے گی۔

کمیٹی سرمایہ کاری کی ترغیب کے لیے مالیاتی نظام کا بھی جائزہ لے گی اور ترمیم شدہ پیٹرولیم پالیسی2012، ٹائٹ گیس پالیسی 2024 کو بھی عملی شکل دے گی۔

توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے قائم کمیٹی ایل این جی کارگوز کے لیے بینچ مارکنگ پورٹ چارجزکے تعین سے متعلق تجاویز بھی تیارکرے گی۔

پیٹرولیم ڈویژن مذکورہ کمیٹی کو سیکریٹری کی معاونت فراہم کرے گا اور پیٹرولیم ڈویژن کو کمیٹی کی تشکیل کے لیے نوٹیفکیشن کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
Load Next Story