امریکا میں بچوں کی شرح اموات میں اضافہ
یہ ڈیٹا ملک میں بچوں کی صحت سے متعلق ایک تاریک پہلو پیش کرتا ہے
امریاہ میں بچوں کی شرح اموات دوسرے امیر اور ترقی یافتہ ممالک کی نسبت زیادہ ہوگئی ہے۔
جریدے JAMA Pediatrics میں شائع ہونے والی تحقیق میں بچوں کی اضافی اموات کے اعداد و شمار کا حساب لگانے کی کوشش کی گئی ہے یعنی امریکا جیسے دیگر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے امریکا میں 19 سال سے کم عمر کے کتنے زیادہ بچے مر رہے ہیں۔
تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 20,000 بچے سالانہ کی بنیاد پر مررہے ہیں۔ یہ ڈیٹا ملک میں کے بچوں کی صحت سے متعلق ایک تاریک تصویر پیش کرتا ہے۔
مطالعے کے شریک مصنف، اسٹیون وولف نے کہا کہ 20 سال کی عمر تک بچوں کے زندہ رہنے کے امکانات تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔
مطالعے کے لیے ڈاکٹر اسٹیون اور ان کے ساتھیوں نے 1999 سے 2019 تک امریکا کے علاوہ 16 ممالک جیسے آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور 13 یورپی ممالک میں بچوں کی شرح اموات کا جائزہ لیا جس کا نتیجہ درج ذیل چارٹ کی صورت میں نکلا۔
جریدے JAMA Pediatrics میں شائع ہونے والی تحقیق میں بچوں کی اضافی اموات کے اعداد و شمار کا حساب لگانے کی کوشش کی گئی ہے یعنی امریکا جیسے دیگر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے امریکا میں 19 سال سے کم عمر کے کتنے زیادہ بچے مر رہے ہیں۔
تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 20,000 بچے سالانہ کی بنیاد پر مررہے ہیں۔ یہ ڈیٹا ملک میں کے بچوں کی صحت سے متعلق ایک تاریک تصویر پیش کرتا ہے۔
مطالعے کے شریک مصنف، اسٹیون وولف نے کہا کہ 20 سال کی عمر تک بچوں کے زندہ رہنے کے امکانات تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔
مطالعے کے لیے ڈاکٹر اسٹیون اور ان کے ساتھیوں نے 1999 سے 2019 تک امریکا کے علاوہ 16 ممالک جیسے آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور 13 یورپی ممالک میں بچوں کی شرح اموات کا جائزہ لیا جس کا نتیجہ درج ذیل چارٹ کی صورت میں نکلا۔