بحرین میں مینیجر کی چوری کے الزام میں گرفتاری پر پی آئی اے کا ردعمل
مذکورہ واقعہ ضابطے کی خلاف ورزی تو ہو سکتا ہے مگر اس میں کوئی مجرمانہ فعل نہیں ہے، ترجمان پی آئی اے
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے بحرین میں تعینات مینیجر کو چوری کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے جس پر پی آئی اے نے بھی اپنا مؤقف جاری کردیا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کےک ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بحرین کے ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا دفتر نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کا پیچھے رہ جانے والا سامان پی آئی اے کے شہر میں مرکزی دفتر منتقل کیا جاتا ہے جس کے بعد مسافروں سے رابطہ کر کے انہیں رہ جانے والا سامان پہنچا دیا جاتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بحرینی سیکورٹی حکام کی جانب سے ایئر پورٹ سے سامان کی منتقلی کو خیانت قرار دے کر کاروائی کا آغاز کیا گیا جبکہ بحرین میں پاکستانی سفارت خانے نے معاملے کو غلط فہمی پر مبنی قرار دیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق مذکورہ واقعہ ضابطے کی خلاف ورزی تو ہو سکتا ہے مگر اس میں کوئی مجرمانہ فعل نہیں ہے، پی آئی اے نے مذکورہ افسر کی قانونی مدد کے لئے پاکستانی سفارتخانے کی خدمات حاصل کر لی ہیں اور مسلسل رابطے میں ہے، ان کو تمام تکنیکی معاونت فراہم کر رہی ہے۔
پی آئی اے نے عدالت میں پیشی کے موقع پر اعلیٰ افسران کو کیس میں دفاع کیلیے مامور کیا جبکہ وہاں کے وکیلوں کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کےک ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بحرین کے ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا دفتر نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کا پیچھے رہ جانے والا سامان پی آئی اے کے شہر میں مرکزی دفتر منتقل کیا جاتا ہے جس کے بعد مسافروں سے رابطہ کر کے انہیں رہ جانے والا سامان پہنچا دیا جاتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بحرینی سیکورٹی حکام کی جانب سے ایئر پورٹ سے سامان کی منتقلی کو خیانت قرار دے کر کاروائی کا آغاز کیا گیا جبکہ بحرین میں پاکستانی سفارت خانے نے معاملے کو غلط فہمی پر مبنی قرار دیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق مذکورہ واقعہ ضابطے کی خلاف ورزی تو ہو سکتا ہے مگر اس میں کوئی مجرمانہ فعل نہیں ہے، پی آئی اے نے مذکورہ افسر کی قانونی مدد کے لئے پاکستانی سفارتخانے کی خدمات حاصل کر لی ہیں اور مسلسل رابطے میں ہے، ان کو تمام تکنیکی معاونت فراہم کر رہی ہے۔
پی آئی اے نے عدالت میں پیشی کے موقع پر اعلیٰ افسران کو کیس میں دفاع کیلیے مامور کیا جبکہ وہاں کے وکیلوں کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔