- یوکرین کی فوج روس میں داخل ہو گئی ہے، روس کا اعتراف
- وزیر اعظم کی ہدایت پر اولمپئین ارشد ندیم کے ڈیرے کو بجلی کی فراہمی کا حکم
- ایران کے نئے صدر نے وزیر خارجہ سمیت مجوزہ وزرا کے نام پیش کر دیے
- کراچی میں 8 مسلح ملزمان نوجوان سے موٹر سائیکل چھین کر فرار، ویڈیو سامنے آگئی
- خطے میں کشیدگی، چین کا ایران کے حق میں بڑا بیان آگیا
- کوئٹہ، خضدار اور تربت میں بم دھماکے، 3 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 زخمی
- امام مسجد نبوی کل بادشاہی مسجد لاہور میں نماز مغرب کی امامت کریں گے
- معاہدے سے ہٹنے پر حافظ نعیم الرحمٰن کی حکومت کو پہیہ جام ہڑتال کی وارننگ
- امریکی سینیٹرز کا حسینہ واجد کے وزیرداخلہ، پارٹی کے اعلیٰ عہدیدار پرپابندی کا مطالبہ
- پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خواتین انجینئرز نے 24 کلوواٹ کا سولر سسٹم نصب کر دیا
- پیرس اولمپکس 2024 اختتام پذیر، امریکا نے میدان مار لیا
- دوسری بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچرنمائش، ایک ارب 20 کروڑ ڈالر سے زائد کے معاہدے
- گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو ہٹانے کی خبروں میں صداقت نہیں، اسحاق ڈار
- ٹرمپ امریکی سلامتی کیلئے حقیقی خطرہ ہیں، صدر جوبائیڈن
- وزیراعظم سے امام مسجد نبویﷺ کی ملاقات
- جس ملک میں الیکشن چوری ہوتا ہے وہاں استحکام نہیں آتا، شاہد خاقان
- اولمپکس کی اختتامی تقریب سے قبل ایفل ٹاور پرچڑھنے والا شخص زیر حراست
- کراچی پولیس کی ہفتہ وار کارکردگی رپورٹ جاری، گذشتہ ہفتے 31 مقابلے ہوئے
- بھکر: بس نے کار کو کچل دیا، بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق
- کراچی: ٹرالر ڈرائیو پولیس اہلکار کا سرکاری پستول چھین کر فرار
کچھ وائرس انسانی جسم کو مچھروں کے لیے زیادہ پُرکشش بنا سکتے ہیں، تحقیق
کنیکٹیکٹ: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ کچھ وائرس جسم کی بو کو بدل کر مچھروں کے لیے زیادہ پُرکشش بنا سکتے ہیں۔
امریکا کی یونیورسٹی آف کنیکٹِیکٹ میں اِمیونولوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر پینگہوا وینگ نے ایک غیر ملکی ویب سائٹ کو بتایا کہ مچھر دنیا کے مہلک ترین جاندار ہیں جو ہر سال ملیریا، زِکا، ڈینگی، چِکنگُنیا اور زرد بخار جیسی بیماریاں پھیلا کر 10 لاکھ سے زائد اموات کا سبب بنتے ہیں۔
ایک مچھر اگر ایسے شخص کو کاٹے جس میں کوئی وائرس ہو تو وہ وائرس اس شخص تک منتقل ہو سکتا ہے جس کو مچھر متاثرہ شخص کے بعد کاٹے۔ جسم کا درجہ حرارت، سانس میں خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ اور بو تمام وہ عوامل ہیں جو مچھر کو اگلا ہدف چننے میں مدد دیتے ہیں۔
ابتدائی مطالعات میں یہ معلوم ہوا تھا کہ وہ چوہے جن کو ملیریا ہوتا ہے ان کی بو بدل کر ایسی ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے وہ کیڑوں کے لیے پُر کشش ہوجاتے ہیں۔
پروفیسر وینگ نے بتایا کہ محققین نے ایک شیشے کے چیمبر میں ڈینگی یا زِیکا وائرس سے متاثرہ چوہے اور ایسے چوہے جو کسی وائرس سے متاثر نہیں تھے رکھے۔ اس چیمبر سے جڑے ایک شیشے کے بازو میں مچھر تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب محققین نے مچھروں تک چوہوں کی بو پہنچانے کے لیے ان کے چیمبر سے ہوا گزاری تو زیادہ تر مچھروں نے متاثرہ مچھروں کی جانب اڑنے کو ترجیح دی۔
انہوں نے بتایا کہ جب ہم نے چوہوں کی بو کو روکنے کے لیے فلٹر لگائے تو دونوں جانب مچھروں کا تناسب برابر ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ چوہوں کی بو میں 20 گیشیئس کیمیکل مرکبات میں سے تین ایسے پائے گئے جو مچھروں کو چوکنّا کر دیتے ہیں۔ان تین مرکبات میں سے ایک ایسیٹوفینون ہے جس کی جانب مچھر زیادہ لپکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔