بلغاریہ میں سنگ مرمر کا نایاب مجسمہ دریافت
شہر کی بنیاد مشہور حکمران سکندر اعظم کے والد فلپ دوم کے دور میں رکھی گئی
رومی دور کے ایک قدیم شہر میں نایاب سنگ مرمر کا مجسمہ دریافت ہوا ہے جو لگ بھگ 1,600 سال قبل زلزلوں کی وجہ سے تباہ ہو گیا تھا۔
غیر معمولی طور پر محفوظ مجسمہ ہیریکلیا سنٹیکا کے سیوریج سسٹم میں پایا گیا تھا۔ ہیریکلیا سنٹیکا ایک شہر تھا جو 4ویں صدی قبل مسیح میں اب کے مغربی بلغاریہ میں تھی۔
شہر کی بنیاد مقدون کی قدیم سلطنت کی نوآبادیات نے مشہور حکمران سکندر اعظم کے والد فلپ دوم کے دور رکھی تھی۔
دوسری صدی قبل مسیح کے وسط میں ہیراکلیا سنٹیکا کو روم نے فتح کیا اور بعد میں رومی سلطنت کا حصہ بنا یدا جو 27 قبل مسیح میں قائم ہوئی تھی تاہم چوتھی صدی عیسوی کے آخر میں ایک زبردست زلزلہ آیا جس سے شہر کو کافی نقصان پہنچا۔
غیر معمولی طور پر محفوظ مجسمہ ہیریکلیا سنٹیکا کے سیوریج سسٹم میں پایا گیا تھا۔ ہیریکلیا سنٹیکا ایک شہر تھا جو 4ویں صدی قبل مسیح میں اب کے مغربی بلغاریہ میں تھی۔
شہر کی بنیاد مقدون کی قدیم سلطنت کی نوآبادیات نے مشہور حکمران سکندر اعظم کے والد فلپ دوم کے دور رکھی تھی۔
دوسری صدی قبل مسیح کے وسط میں ہیراکلیا سنٹیکا کو روم نے فتح کیا اور بعد میں رومی سلطنت کا حصہ بنا یدا جو 27 قبل مسیح میں قائم ہوئی تھی تاہم چوتھی صدی عیسوی کے آخر میں ایک زبردست زلزلہ آیا جس سے شہر کو کافی نقصان پہنچا۔