پاکستان میں لا قانونیت ہے، اچھے فیصلوں پر ججز کیخلاف مہم چلائی جاتی ہے، فواد چوہدری

ویب ڈیسک  منگل 9 جولائی 2024
(فوٹو: فائل)

(فوٹو: فائل)

 لاہور: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں لاقانونیت کی کیفیت ہے، اچھے فیصلے کریں تو ججز کے خلاف مہم چلائی جاتی ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہونے پر پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ جن کیسز میں ساری لیڈر شپ کو ملوث کیا گیا ہے، ان لوگوں کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا ۔ ایک سال سے زیادہ کا عرصہ ہوگیا ہے لیکن ابھی تک ضمانتیں چل رہی ہیں ۔ ایک کیس میں جیل سے نکلو تو اگلے میں گرفتار کرلیا جاتا ہے ۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ججز اگر بہتر فیصلے کریں تو ان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ فارم 47کی حکومت خود کو بچانے کے لیے ہر وہ کام کررہی ہے جس سے سب ادارے تباہ ہورہے ہیں ۔ آج ہماری پراسیکیوشن برانچ مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے ۔ ریاستی ڈھانچہ اداروں پر کھڑا ہوتا ہے جنہیں تباہ کیا جارہا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی کارکردگی دنیا میں تباہ ہوچکی ہے ۔ پولیس کا ادارہ کا تباہ کردیا گیا ہے اور اب یہ عدالتوں کو تباہ کرنے کے پیچھے پڑ گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بجلی کے بل آرہے ہیں، اس سے نظر آرہا ہے کہ ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے ۔ بجلی کے بلوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے ۔ 600 یونٹ تک ریلیف دیا جائے ۔ تنخواہ دار طبقے کو سمجھ نہیں آرہی کہ زندگی کیسے گزاری جائے۔ پاکستان میں سیاسی استحکام لانے کی اشد ضرورت ہے ۔ پاکستانیوں کے دل بانی پی ٹی آئی کے ساتھ دھڑک رہے ہیں ۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چین سمیت دیگر ممالک کہہ رہے ہیں کہ آپ اپنے ملک میں استحکام لائیں ۔ پوری دنیا اس وقت پاکستان کے لیے پریشان ہیں ۔ یہ وقت تلخیاں کم کرنے اور بات چیت کرنے کا ہے۔ اس کا ایک ہی حل ہے کہ پاکستان کے حقوق کے لیے کھڑے ہوجائیں ۔ مذاکرات ہی پاکستان کا مستقبل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ایک لا قانونیت کی کیفیت ہے، ججوں کے خلاف مہم چلائی جاتی ہے۔پاکستان کے افسران کوئی بھی کام آزادانہ طور پر کرنے پر تیار نہیں ۔جب تمام ادارے تباہ کر دیں گے تو ملک کیسے چلائیں گے ؟ نئے ٹیکسز عوام کے خلاف ہیں، اس نے کاروباری طبقے کی بھی کمر توڑ دی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔