شراب برآمدگی کیس وزیراعلی خیبرپختونخوا کیخلاف جج تبدیلی کی درخواست پر دلائل طلب

سرکار نے جج کی جانب سے گنڈاپور کو ریلیف ملنے کا الزام عائد کرتے ہوئے جج کی تبدیلی کی درخواست کی ہے

(فوٹو : فائل)

وزیراعلی کے پی کے خلاف شراب کیس میں جج کو تبدیل کرنے کی درخواست پر عدالت نے دلائل طلب کرلیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف تھانہ بھارہ کہو میں درج اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں پراسیکیوشن کی جج کو تبدیل کرنے کی درخواست پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند کے روبرو سماعت ہوئی۔

وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے وکیل راجہ ظہور الحسن عدالت میں پیش ہوئے اور وکالت نامہ جمع کروایا۔ وکیل نے کہا کہ جج تبدیلی کی درخواست پر دلائل کیلئے ایک دن کا وقت دیا جائے۔


ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے جج تبدیلی کی درخواست پر 10 جولائی کو دلائل طلب کرلیے۔

سرکاری درخواست میں کہا گیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمہ جوڈیشل مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا کی عدالت میں زیر التوا ہے، کیس کی آخری سماعت 5 جولائی 2024ء کو ہوئی تھی جس میں ملزم کو بغیر کسی معقول وجہ کے ذاتی حاضری سے استثنیٰ دیا گیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل مکمل ہونے کے قریب ہے اور ملزم مقدمے کو طول دینے کے لیے تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے، ملزم کو بغیر کسی معقول وجہ کے بار بار ذاتی استثنیٰ دیا گیا، ذاتی استثنیٰ کی فراہمی بار بار استغاثہ کے کیس کو نقصان پہنچاتی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملزم پانچ جولائی 2024ء کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوا تھا اور جان بوجھ کرٹرائل کورٹ میں پیش نہیں ہوا، استثنیٰ کی درخواست سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع استغاثہ کو نہیں دی گئی تھی، تاخیری حربوں اور ذاتی حاضری سے چھوٹ کی رعایت نے مقدمے کی کارروائی پر بہت سے سوالات پیدا کیے ہیں، استدعا ہے کہ ان حالات میں کیس کسی دوسری عدالت میں منتقل کیا جاسکتا ہے۔
Load Next Story