برازیل کا فلسطین کی حمایت میں زبردست اقدام آزاد تجارتی معاہدے کی منظوری دیدی

جنوبی امریکہ کے تجارتی بلاک ’مرکوسور‘ اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان 2011 میں ہونے والا معاہدہ توثیق کا منتظر تھا

جنوبی امریکہ کے تجارتی بلاک ’مرکوسور‘ اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان 2011 میں ہونے والا معاہدہ توثیق کا منتظر تھا

برازیل نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کےلیے 13 سال بعد فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کی توثیق کردی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 2011 میں جنوبی امریکہ کے تجارتی بلاک 'مرکوسور' اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پایا تھا لیکن تاحال اس پر عمل درآمد مؤخر تھا۔ مرکوسور جنوبی امریکی تجارتی بلاک ہے جس میں ارجنٹائن، برازیل، پیراگوئے اور یوراگوئے شامل ہیں۔

برازیل کی وزارت خارجہ نے اس معاہدے کو نافذ کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ فلسطینی ریاست کو اقتصادی طور پر مضبوط کرنے کےلیے ایک ٹھوس قدم ہے۔ یہ ریاست ایسی ہوگی جو اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پرامن اور ہم آہنگی سے قائم رہ سکے گی۔


مرکوسر کے دیگر اراکین ارجنٹائن، یوراگوئے اور پیراگوئے نے تاحال اس معاہدے کی توثیق نہیں کی۔

برازیلیا میں فلسطینی سفیر ابراہیم ال زیبن نے فیصلے کو جرات مندانہ، مددگار اور بروقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطین میں امن کی حمایت کا مؤثر طریقہ ہے، جس سے مرکوسور ممالک کے ساتھ فلسطینی تجارت میں اضافہ ہوگا، جس کا موجودہ حجم سالانہ 32 ملین ڈالر ہے۔

واضح رہے کہ برازیل نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے جبکہ 2010 سے ہی برازیل کے دارالحکومت میں فلسطینی سفارت خانہ قائم ہے۔
Load Next Story