اسرائیلی پارلیمنٹ میں حماس کمانڈر یحیی سنوار کی فاتحانہ تصویر لہرادی گئی

تصویر میں یحیی سنوار فاتحانہ انداز میں دونوں ہاتھ بلند کیے کھڑے ہیں اور انگلیوں سے فتح کا نشان بنارہے ہیں۔

تصویر میں یحیی سنوار فاتحانہ انداز میں دونوں ہاتھ بلند کیے کھڑے ہیں اور انگلیوں سے فتح کا نشان بنارہے ہیں۔

اسرائیلی پارلیمنٹ میں 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے منصوبہ ساز کمانڈر یحیی سنوار کی فاتحانہ تصویر لہرادی گئی۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی وزیر خزانہ بزالل اسموٹرچ نے پارلیمنٹ الكنيست‎ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے غزہ میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اور دنیا کو انتہائی مطلوب حماس رہنما یحیی سنوار کی تصویر دکھائی۔

اس تصویر میں یحیی سنوار فاتحانہ انداز میں دونوں ہاتھ بلند کیے کھڑے ہیں اور انگلیوں سے فتح کا نشان بنارہے ہیں۔

اسرائیلی وزیر خزانہ بزالل اسموٹرچ نے یرغمالیوں کی رہائی کےلیے حماس سے معاہدے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنا اسرائیل کی شکست اور ذلت کے مترادف ہوگا۔


اس کا وزیراعظم کو اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ اگر ہم نے معاہدے پر دستخط کردیے یہ وہ تصویر ہے جو ہم غزہ میں دیکھیں گے، یہ فتح نہیں بلکہ ہماری مکمل ناکامی ہے۔

واضح رہے کہ حماس کی جانب سے غزہ میں پیشگی جنگ بندی کے اہم ترین مطالبے سے دستبرداری کے بعد اسرائیلی مذاکراتی ٹیمیں یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق مذاکرات کے لیے قاہرہ اور دوحہ میں موجود ہیں۔

تاہم اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور حکومت میں موجودہ انتہاپسند یہودی اس ممکنہ معاہدے کو اسرائیل کی شکست کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور وہ اپنے شہریوں کی رہائی سے قطعاً بے پرواہ نظر آتے ہیں۔

حالانکہ اسرائیل بھر میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں ۔ مظاہرین حکومت کو یرغمالیوں کی رہائی میں ناکامی کا ذمہ دار قرار دے کر فوری طور پر مستعفی ہونے اور نئے الیکشن کا مطالبہ کررہے ہیں۔
Load Next Story