- اسرائیل کے فوجی ٹینکوں کی مغربی کنارے پر چڑھائی؛ 5 فلسطینی شہید
- ریلوے کا خیبر میل کیساتھ جدید سہولیات سے آراستہ ڈائینگ کار لگانے کا فیصلہ
- کراچی میں میاں بیوی کے قتل کا فیصلہ جرگے میں ہونے کا انکشاف
- کازوے ندی میں کچرا کنڈی سے خاتون اور بچی کی تشدد زدہ لاشیں ملیں
- لاہور: سکھ شہری کے دواخانے میں دورانِ ڈکیتی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک
- شاہینز رواں برس کتنے میچز کب اور کس کیخلاف کھیلیں گے؟
- کراچی کے ساحل پر 3 افراد ڈوب کر جاں بحق
- اسلام آباد: پی ٹی آئی کا مرکزی دفتر ایک بار پھر سیل کردیا گیا
- راولپنڈی؛ 9سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
- کراچی سمیت ملک بھر میں طوفانی بارشوں کا امکان، این ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
- ایف پی سی سی آئی کا آئی پی پیز سے معاہدوں کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
- بھارتی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف؛ 3 لاکھ آمدن پر صفر ٹیکس
- پہلے سے متاثرہ آٹھ اضلاع اور ایک نئے ضلع میں پولیو وائرس کی تصدیق
- لاٹری جیتنے کا خواب امریکی شہری کیلئے سچ ثابت ہوگیا
- پختونخوا حکومت نے تمباکو ٹیکس میں اضافہ واپس لے لیا، نسوار پر شرح برقرار
- '25 ڈالر میں تصاویر بنواکر ملک کو بیچا گیا'
- مریخ کے مصنوعی ماحل میں رہنے کیلئے ناسا نے نئی ٹیم کا انتخاب کرلیا
- بنوں میں امن دھرنا چوتھے روز میں داخل، معمولات زندگی بھی جاری
- ایف آئی اے نے صنم جاوید کی بریت کیخلاف اپیل واپس لے لی
- پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم
طالبان نے خواتین سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کم کردیں
![اسکول اور اسپتالوں میں کام کرنے والی خواتین سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں کٹوتی نہیں ہوگی، طالبان وزارت خزانہ](https://c.express.pk/2024/07/2664960-talibanslashafghanfemalegovtyemployeessalaries-1720536466-366-640x480.jpg)
اسکول اور اسپتالوں میں کام کرنے والی خواتین سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں کٹوتی نہیں ہوگی، طالبان وزارت خزانہ
کابل: طالبان نے اگست 2021 میں اقتدار میں آنے کے بعد سےخواتین سرکاری ملازمین کو ملازمتوں پر آنے سے روک دیا تھا اور اب ان کی تنخواہیں بھی کم کردیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کرتے ہوئے 5 ہزار افغانی ماہانہ تنخواہ کردی گئی ہے۔
تنخواہوں میں تبدیلی کا اطلاق جولائی سے نافذ العمل ہوگا۔
وزارت خزانہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صرف سرکاری اسپتالوں اور اسکولوں میں کام کرنے والی خواتین کو ملازمتوں پر آنے کی اجازت تھی اور ان کو تنخواہ بھی مکمل دی جائے گی۔
طالبان کے اس اقدام سے ہزاروں کی تعداد میں خواتین متاثر ہوں گی جو پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہیں اور زیادہ تر کے مرد طویل جنگ میں مارے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ افغانستان میں یونیورسٹی کی خواتین لیکچرار اور پروفیسرز کی تنخواہ پبلک سیکٹر میں تقریباً 35 ہزار افغانی ہوا کرتی تھی۔
مختلف وزارتوں میں انتظامی عہدوں پر کام کرنے والی خواتین کو 20 ہزار افغانی تنخواہ دی جاتی تھی تاہم طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے یہ گھٹ کر 15 ہزار افغانی رہ گئے تھے۔
کہا جا رہا ہے کہ تنخواہوں میں کٹوتی کنونس الاؤنس می مد میں کی گئی ہے اور جب ان خواتین کو ملازمتوں پر آنے کی اجازت دیدی جائے گی تو تنخواہ میں دوبارہ اضافہ کردیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔