کراچی میں بارش کے ساتھ ہی شہر کا نظام درہم برہم حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل
بارش کے بعد سڑکوں پر پانی جمع، شدید ٹریفک جام، 300 سے زائد فیڈر ٹرپ کرنے سے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے
کراچی میں مون سون کے آغاز کے ساتھ ہی شہر کا نظام درہم برہم ہوگیا، مختلف علاقوں میں برساتی پانی جمع ہوگیا، گٹرنالے ابل پڑے جس سے پانی سڑکوں پر آنے سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوگئی اور مختلف شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش کے بعد شہر کے مختلف علاقوں برساتی پانی جمع ہوگیا جبکہ بلدیاتی نمائندگاں غائب رہے، کچھ مقامات پرپانی کی نکاسی کے لیے عملہ دکھائی دیا، کراچی میں بارش کے بعد ان تمام مقامات پر پانی جمع ہوا جہاں ماضی میں بھی ہوا کرتا تھا۔
شہر کے مختلف علاقوں میں صرف 2 ملی میٹر سے 58ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، شہر کے بڑے حصے میں 25 سے 30 میٹر بارش ریکارڈ کی گئی لیکن اس کے باوجود بھی انتظامیہ صورتحال کو قابو رکھنے میں ناکام دکھا ئی دی۔
بلدیہ عظمی کراچی ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ، واٹر کارپوریشن ،کمشنرکراچی ، ڈپٹی کمشنرز، 25ٹاؤن چیئرمینز کی جانب سے صرف دعوے سامنے آئے، عملی طور پر پانی کی نکاسی کے لیے کوئی خاص اقدامات دیکھنے کو نہیں ملے۔
مختلف مقامات پر گٹرابل پڑے، شادمان ٹاؤن میں نالہ اوور فلو گیا جس سے پانی سڑکوں پر آکر ندی نالے کا منظر پیش کرتا رہا، شاہراہ فیصل کے کئی مقاما ت پر برساتی پانی جمع ہو گیا۔
گرومندر ، ایم اے جناح روڈ، حسن اسکوائر ، لیا قت آباد دس نمبر ، کورنگی ایسکپریس وے ،فیڈرل بی ایریا کے متعدد مقامات اور نیپا چورنگی پر برساتی پانی جمع ہو گیا، اسی طرح کورنگی لانڈھی ، ملیر کے گلیوں محلوں میں برساتی پانی جمع ہو گیا۔
گلشن اقبال بلاک 13 ڈی 2 ، لیاری ، اولڈ سٹی ایریا کے مختلف علاقوں گولی مار، پا ک کالونی میں بی بارش کا پانی کھڑا ہوگیا۔
کراچی میں چند ملی میٹر بارش نے شہر کا نقشہ تبدیل کردیا، شہریوں کو اس صورتحال میں آمدو رفت میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، مرکزی سڑکوں کے ساتھ گلی محلوں میں برساتی پانی جمع ہو گیا۔
بارش کے شہر کی اہم سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا جگہ جگہ پانی کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر رہی ، سرشاہ سلیمان روڈ، راشد منہاس روڈ، شاہراہ فیصل ، شاہراہ پاکستان ، ایم اے جناغ روڈ ، کورنگی روڈ ، شاہراہ قائدین، آئی آئی چندریگر روڈ ، یونی ورسٹی روڈسمیت مرکزی اورعلاقائی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا جبکہ ٹریفک پو لیس اہلکار متعدد مقامات پرغائب رہے۔
ٹریفک پولیس اہلکار ان مقامات سے بھی غائب رہے جہاں وہ روزانہ کی بنیاد پرشہریوں کے سیکڑوں چالان کرتے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک بے ہنگم انداز سے چلتا رہا اور شہریوں نے منٹوں کا سفر کا گھنٹوں میں طے کیا ۔
کراچی میں بارش کے بعد بجلی کی بھی صورتحال خراب ہو گئی، تین سو سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے جس کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی جو تاحال بحال نہیں ہو سکی۔
کراچی میں بارش کے بعد شہر میں نظام درہم برہم ہو گیا اور حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو گئے۔