سنیتا مارشل کے بچے مسلمان ہیں یا مسیحی؟ اداکارہ نے بتا دیا

ویب ڈیسک  بدھ 10 جولائی 2024
سنیتا مارشل اور حسن احمد نے سال 2008 میں شادی کی : فوٹو : انسٹاگرام

سنیتا مارشل اور حسن احمد نے سال 2008 میں شادی کی : فوٹو : انسٹاگرام

  کراچی: پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف جوڑی سنیتا مارشل اور اداکار حسن احمد نے اپنے بچوں کے مذہب کے بارے میں بتا دیا۔

حال ہی میں حسن احمد نے اپنی اہلیہ سنیتا مارشل کے ہمراہ مسرت مصباح کے پوڈکاسٹ میں بطورِ مہمان شرکت کی تھی جہاں اُنہوں نے اپنی شادی اور بچوں کے مذہب سے متعلق کُھل کر بات کی۔

سنیتا مارشل نے کہا کہ میں نے اور حسن نے شادی سے قبل ہی یہ بات طے کرلی تھی کہ ہمارے بچے دینِ اسلام کے پیروکار ہوں گے اور مسلمان ہی ہوں گے۔

اداکارہ نے کہا کہ جب میرا اور حسن کا رشتہ طے ہورہا تھا تو ہم نے بچوں کے مذہب سے متعلق بات کی تھی اور ہم نے یہ طے کیا تھا کہ ہم بچوں کو دو مختلف مذاہب میں نہیں لٹکائیں گے بلکہ ہمارے بچے اپنے والد (حسن احمد) کے مذہب اسلام کے پیروکار بنیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم نے یہ بھی طے کیا تھا کہ میں ہمارے بچوں کو یہ بات ضرور بتاؤں گی کہ میں مسیحی مذہب کی پیروی کرتی ہوں لیکن آپ مسلمان ہیں۔

پوڈکاسٹ کی میزبان نے حسن احمد سے سوال کیا کہ اگر اُن کے بچے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے گئے اور وہاں سے واپس آکر اسلام کے بجائے مسیحیت کی پیروی کرنے کی خواہش کا اظہار کریں تو پھر آپ کا ردعمل کیا ہوگا؟

اس سوال کے جواب میں حسن احمد نے کہا کہ میں ایک مذہبی شخص ہوں، میرا اپنے دین اور عقائد پر پختہ یقین ہے، اسی لیے مجھے معلوم ہے کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔

حسن احمد نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لیکن اگر میرے بچے مسیحیت کے پیروکار بنتے ہیں تو مجھے اپنے بچوں پر غصہ نہیں آئے گا بلکہ میں اپنے بچوں سے وجہ پوچھوں گا۔

اداکار نے مزید کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ میرے بیٹی دلائل کے مطابق زندگی گزارتی ہے، اسی وجہ سے مجھے یقین ہے کہ وہ اسلام نہیں چھوڑے گی لیکن اگر وہ ایسا کرتی ہے تو اس کے پیچھے ضرور کوئی نہ کوئی دلیل ہوگی اور میں اپنی بیٹی سے دلیل پوچھوں گا۔

واضح رہے کہ سنیتا مارشل کا تعلق مسیحی مذہب سے ہے جبکہ اداکار حسن احمد مسلمان ہیں، دونوں نے سال 2008 میں شادی کی تھی، اس جوڑے کے دو بچے ہیں، ان کے بیٹے کی عُمر 15 سال جبکہ بیٹی کی عُمر 11 سال ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔