- شہری نے امیر جماعت اسلامی کی نظر کا چشمہ ایک کروڑ دس لاکھ میں خرید لیا
- پاکستان مستقبل میں چین کی طرح عالمی طاقت ہوگا، ہنگری کے وزیراعظم کی پیشگوئی
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: بھارت نے سری لنکا کو 43 رنز سے شکست دے دی
- کراچی: شاہ فیصل کالونی میں جنگلی چھپکلی نے خوف و ہراس پھیلا دیا
- جماعت اسلامی کے حکومت سے مذاکرات طے، لیاقت بلوچ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل
- 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کے وکلا کو جرح کا آخری موقع
- گولان کی پہاڑیوں پر راکٹ حملے میں 10 اسرائیلی ہلاک، 20 زخمی
- مطالبات کو سنجیدگی سے نہ لیا تو جعلی حکومت کو چلتا کردیں گے، حافظ نعیم
- لاہور میں بچوں سے زیادتی کرنے والا گروہ گرفتار، 5 بچے بازیاب
- خیبرپختونخوا حکومت کا واجبات ادائیگی کیلیے مخصوص یونیورسٹیز کی زمین فروخت کرنے کا فیصلہ
- سیکیورٹی فورسز کی ٹانک میں کارروائی، 4 دہشت گرد ہلاک
- لاہور: 200 مرتبہ ٹریفک قوانین توڑنے والی کار سے تاریخ کا سب سے بڑا چالان وصول
- کیمبرج ایجوکیشن کا ریاضی کے لیک پرچے کے مارکس نہ دینے کا فیصلہ
- ڈیفنس میں بگٹی قبیلے کے درمیان خونی تصادم کی تحقیقات میں پیش رفت نہ ہوسکی
- اداروں سے درخواست ہے کہ وہ نیوٹرل ہوجائیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
- تحریک انصاف کو مذاکرات کی کوئی پیش کش نہیں کی، وفاقی وزیر مصدق ملک
- حسن علی ایک بار پھر کہنی کی تکلیف کا شکار
- غزہ کے اسکول پر اسرائیلی بمباری سے 30 فلسطینی شہید، 100 سے زائد زخمی
- لڑکی نے ایک سال میں 48 کلو وزن کم کرکے سب کو حیران کردیا
- ضلع کرم میں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں ایف سی اہلکار شہید
عملے کی کمی، سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد کا آئی سی یو یونٹ20 ماہ سےغیرفعال
![فوٹو: فائل](https://c.express.pk/2024/07/2665467-sindhgovtliaquatabadhospital-1720615122-872-640x480.jpg)
فوٹو: فائل
کراچی: سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد اسپتال کا آئی سی یو یونٹ عملے کی کمی کے سبب گزشتہ 20 ماہ سے غیر فعال ہے،انتہائی نگہداشت یونٹ کی افادیت نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو آئی سی یو کے لیے دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 27 دسمبر 2020 کو (دوران کورونا وبا) سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد اسپتال میں این ڈی ایم اے کے تحت آئی سی یونٹ قائم کیا گیا تھا،جو بائیس بستروں، سولہ وینٹیلیٹرز،پانچ مانیٹرز اور سولہ بائی پیپ اور سی پی اے پی مشینوں پر مشتمل ہے۔
اس آئی سی یو یونٹ کے لیے اسپتال میں تین ہزار لیٹر کا لیکویڈ آکسیجن پلانٹ اور آکسیجن جنریٹنگ پلانٹ لگایا گیا تھا۔ اس یونٹ کے لیے 89 یوم کے کنٹریکٹ پر عملہ بھی بھرتی کیا گیا تھا،جو رینیو ہوتا رہا، کورونا وبا ختم ہونے کے بعد محکمہ صحت سندھ نے کنٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے عملے کو بھی نوکری سے فارغ کردیا تھا۔
عملے کی برطرفی کے بعد اکتوبر 2022 سے سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد اسپتال کا آئی سی یو یونٹ غیر فعال ہے، ماضی میں آئی سی یو یونٹ کے دوران ضلع وسطی کی گنجان آباد علاقوں کو معیاری طبی سہولیات فراہم کی گئیں، یہ اسپتال ضلع وسطی میں طبی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مزید مستحکم ہوگیا تھا۔
سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عتیق قریشی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ اسپتال کا آئی سی یو یونٹ طبی ساز و سامان سے لیس ہے،جو افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے افتتاح کے تقریباً 22 ماہ بعد ہی غیر فعال ہوگیا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ آئی سی یونٹ گزشتہ تقریبا 20 ماہ غیر فعال ہے،محکمہ صحت سندھ سے18 گریڈ کے 20 ڈاکٹرز،15 آئی سی یو ٹیکنیشنز،12 آیائیں،6 چوکیدار اور 6 سینیٹری ورکرز کی بھرتیوں کی درخواست کی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپتال میں أئی سی یو وارڈ ہیں مگر عملے کی کمی کے وجہ سے اس وارڈ کی افادیت نہیں،ہنگامی صورتحال میں آئی سی یو کے مریضوں کو سول یا جناح اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں کو منتقل کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔