- پیکا ایکٹ؛ رؤف حسن اور عروبہ کنول عدالت میں پیش
- محمد عامر نے ایک ہفتے میں 3 ٹی20 لیگز کھیل ڈالیں
- ایران؛ ہیٹ ویو کے باعث امتحانات ملتوی، دفاتر اور بینکوں میں بھی چھٹی
- چین تین آئی پی پیز کو مقامی کوئلے پر تبدیل کرنے کے لیے رضامند
- شبلی فراز کا ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے عدالت سے رجوع
- زمان خان فٹنس میں بہتری کیلئے منفرد ٹریننگ، ویڈیو وائرل
- بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں ریٹائرڈ پاکستانی کمانڈوز کی موجودگی کا مضحکہ خیز الزام
- 9مئی واقعات کی تحقیقات کیلیے کے پی حکومت کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع
- پارلیمنٹ ربڑ اسٹیمپ کے سوا کچھ نا ہو تو عوام کو باہر نکلنا پڑتا ہے، امیر جماعت اسلامی
- جسٹس ریٹائرڈ طارق مسعود، مظہر عالم کل بطور ایڈہاک جج حلف اٹھائیں گے
- ڈھاکا میں مظاہرے؛ کیا ویمنز ٹی20 ورلڈکپ بنگلادیش میں ہوگا؟
- لاہور؛ ڈانس پارٹی پر چھاپہ، لڑکے لڑکیوں سیت 29 افراد گرفتار
- ملک بھر میں تیز ہواؤں کیساتھ بارش کی پیشگوئی
- برازیلین نیول چیف آف اسٹاف کا دورہ پاکستان، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- سونے کے ذخائر پر قبضے کی جنگ شروع، چین کا پُراعتماد آغاز
- چیمپئنز ٹرافی 2025؛ انگلینڈ بھی ایونٹ پاکستان میں کھیلنے کا خواہاں
- فلموں میں دکھائے جانے والے ٹی ریکس ڈائناسور حقیقت میں کہیں بڑے تھے
- شوگر چیک کرنے والے ایبٹ کے کچھ آلات غلط ریڈنگ دے سکتے ہیں
- خون پتلا کرنے والی دوا کوبرا کے زہر کو روک سکتی ہے، تحقیق
- اورنگی ٹاؤن کے گھر میں گیس سلنڈر دھماکہ، 11 افراد زخمی
ایچ آرسی پی کا حساس ادارے کو شہریوں کی فون کال ٹیپ کرنے کی اجازت پراظہارتشویش
![فوٹو: فائل](https://c.express.pk/2024/07/2665607-hrcp-1720624709-770-640x480.jpg)
فوٹو: فائل
لاہور: ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے وفاقی حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے حالیہ غیر آئینی نوٹیفکیشن پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں انٹیلی جنس اہلکاروں کو ‘قومی سلامتی’ کے مفاد میں کسی بھی شہری کی فون کال کو انٹرسیپٹ کرنے اور اس کا سراغ لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔
ایچ آر سی پی کے مطابق یہ نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 9، 14 اور 19 کے تحت شہریوں کو حاصل آزادی، عزت نفس اور رازداری کے حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے۔ یہ محترمہ بینظیر بھٹو کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روح کے بھی خلاف ہے۔
یہ محض اتفاق نہیں ہے کہ یہ نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس حکم کے بعد جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ریاستی حکام شہریوں کی نگرانی کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔
حکومتوں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں دونوں کے خراب ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے، خدشہ ہے کہ اس اقدام کو بلیک میلنگ، ہراسانی اور دھمکیوں کے ذریعے سیاسی اختلاف کو روکنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ایچ آر سی پی کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر نگرانی کی تمام سرگرمیوں کے حوالے سے جانچ اور توازن کا سخت نظام متعارف کرانا چاہیے جیسا کہ انویسٹی گیشن فار فیئر ٹرائل ایکٹ 2013 میں تجویز کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔