پشاور میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی 4 جوان شہید مطلوب کمانڈر سمیت 3 دہشت گرد ہلاک
جام شہادت نوش کرنے والوں میں دو سپاہی، خیبرپختونخوا پولیس کے دو سب انسپکٹر شہید
سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے پشاور کے علاقے حسن خیل میں کارروائی کر کے مطلوب کمانڈر عبدالرحیم سمیت تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں خیبرپختونخوا پولیس کے 2 افسران سمیت چار فوجی جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 10 جولائی کو، ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کی موجودگی کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے ضلع پشاور کے حسن خیل کے عمومی علاقے میں مشترکہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا۔
آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد مطلوب دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم سمیت تین دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔ ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا اور اُس کے سر کی قیمت 60 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔
اعلامیے کے مطابق دہشت گرد دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھا، کیپٹن حسین جہانگیر شہید اور حوالدار شفیق اللہ کی شہادت کا بھی ذمہ دار تھا۔ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گرد کو ہلاک کر کے گھناؤنے فعل کا بدلہ لیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران چار بہادر بیٹے سپاہی محمد ادریس، سپاہی بدام گل اور سب انسپکٹر تاجمیر شاہ اور خیبرپختونخوا پولیس کے سب انسپکٹر محمد اکرم نے جام شہادت نوش کیا۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز ملک بھر میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہیں، ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
دوسری جانب صدر مملکت، وزیر اعظم، وزیر داخلہ نے جوانوں کی شہادت افسوس کا اظہار کیا ہے۔ آصف زرداری نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم اپنے جوانوں کے پیچھے کھڑی ہے، ملک سے دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ کیا جائے گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 10 جولائی کو، ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کی موجودگی کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے ضلع پشاور کے حسن خیل کے عمومی علاقے میں مشترکہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا۔
آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد مطلوب دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم سمیت تین دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔ ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا اور اُس کے سر کی قیمت 60 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔
اعلامیے کے مطابق دہشت گرد دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھا، کیپٹن حسین جہانگیر شہید اور حوالدار شفیق اللہ کی شہادت کا بھی ذمہ دار تھا۔ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گرد کو ہلاک کر کے گھناؤنے فعل کا بدلہ لیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران چار بہادر بیٹے سپاہی محمد ادریس، سپاہی بدام گل اور سب انسپکٹر تاجمیر شاہ اور خیبرپختونخوا پولیس کے سب انسپکٹر محمد اکرم نے جام شہادت نوش کیا۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز ملک بھر میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہیں، ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
دوسری جانب صدر مملکت، وزیر اعظم، وزیر داخلہ نے جوانوں کی شہادت افسوس کا اظہار کیا ہے۔ آصف زرداری نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم اپنے جوانوں کے پیچھے کھڑی ہے، ملک سے دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ کیا جائے گا۔