قومی کرکٹرز نے سینٹرل کنٹریکٹ کا مسودہ دیکھ کر سر پیٹ لئے
نئے معاہدے کے تحت معاوضوں میں اضافے کے بعد کھلاڑیوں کے لئے میچ ون بونس ختم کر دیاگیا
ISLAMABAD:
قومی کرکٹرز نے سینٹرل کنٹریکٹ کا مسودہ دیکھ کر سر پیٹ لیے، معاوضوں میں اضافے کے بعد میچ ون بونس ختم کر دیاگیا یوں یوں انھیں سالانہ کئی لاکھ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا،
5ماہ سے زائد عرصے کی تاخیر سے پی سی بی نے رواں ماہ31 کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان کیا۔انھیں ماہانہ تنخواہوں اور ٹیسٹ میچ فیس میں 25فیصد جبکہ ون ڈے و ٹی ٹوئنٹی میں 10 فیصد اضافے کی خوشخبری سنائی گئی، 6ماہ سے ماہانہ تنخواہوں اور میچ فیس سے محروم قومی کرکٹرز کو گذشتہ دنوں سینٹرل کنٹریکٹ دیکھ کر شدید دھچکا لگا کیونکہ اس میں میچ ون بونس کو سرے سے ختم ہی کر دیا گیا، پہلے رینکنگ کی ابتدائی 3 ٹیموں اور بھارت کو ہرانے پر100 فیصد جبکہ4 سے7رینک ٹیم پر فتح کی صورت میں 75 فیصد بونس ملتا تھا جو اب نہیں دیا جائے گا، البتہ ٹاپ3 ٹیموں اور بھارت کو سیریز میں زیر کرنے پر ملنے والا بونس 200 سے بڑھا کر 250فیصد کر دیا گیا، نئے طریقہ کار کے مطابق ایک اے کیٹیگری کے حامل پلیئر کو سالانہ تقریباً60 سے 70 لاکھ، بی کو50 اور سی کو 35 لاکھ روپے نقصان ہو سکتا ہے۔
معاہدے میں فٹنس کے حوالے سے نئی شق بھی شامل کی گئی ہے، پی سی بی کے تیار کردہ فارمولے کے تحت60فیصد سے کم فٹنس پر پوائنٹس منہا کر لیے جائیں گے، مخصوص پوائنٹس کی تعداد ہونے پر رقم کی کٹوتی بھی ہو گی، ٹیکس کٹوتی 7 سے10فیصد ہونے پر بھی پلیئرز خوش نہیں ہیں۔ تمام کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ کے مسودے موصول ہو گئے، ہر سال کی طرح اس بار بھی پی سی بی نے کہاکہ27 جون تک دستخط کرنے کے ساتھ ہی6ماہ کے واجبات کا چیک بھی وصول کر لو، پلیئرز نے اپنے تحفظات سے چیئرمین نجم سیٹھی کو آگاہ کرنے کے بعد ہی سائن کرنے کا فیصلہ کیا ہے،البتہ کوئی بھی اس معاملے پر بورڈ سے محاذ آرائی کے موڈ میں نہیں ہے۔
قومی کرکٹرز نے سینٹرل کنٹریکٹ کا مسودہ دیکھ کر سر پیٹ لیے، معاوضوں میں اضافے کے بعد میچ ون بونس ختم کر دیاگیا یوں یوں انھیں سالانہ کئی لاکھ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا،
5ماہ سے زائد عرصے کی تاخیر سے پی سی بی نے رواں ماہ31 کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان کیا۔انھیں ماہانہ تنخواہوں اور ٹیسٹ میچ فیس میں 25فیصد جبکہ ون ڈے و ٹی ٹوئنٹی میں 10 فیصد اضافے کی خوشخبری سنائی گئی، 6ماہ سے ماہانہ تنخواہوں اور میچ فیس سے محروم قومی کرکٹرز کو گذشتہ دنوں سینٹرل کنٹریکٹ دیکھ کر شدید دھچکا لگا کیونکہ اس میں میچ ون بونس کو سرے سے ختم ہی کر دیا گیا، پہلے رینکنگ کی ابتدائی 3 ٹیموں اور بھارت کو ہرانے پر100 فیصد جبکہ4 سے7رینک ٹیم پر فتح کی صورت میں 75 فیصد بونس ملتا تھا جو اب نہیں دیا جائے گا، البتہ ٹاپ3 ٹیموں اور بھارت کو سیریز میں زیر کرنے پر ملنے والا بونس 200 سے بڑھا کر 250فیصد کر دیا گیا، نئے طریقہ کار کے مطابق ایک اے کیٹیگری کے حامل پلیئر کو سالانہ تقریباً60 سے 70 لاکھ، بی کو50 اور سی کو 35 لاکھ روپے نقصان ہو سکتا ہے۔
معاہدے میں فٹنس کے حوالے سے نئی شق بھی شامل کی گئی ہے، پی سی بی کے تیار کردہ فارمولے کے تحت60فیصد سے کم فٹنس پر پوائنٹس منہا کر لیے جائیں گے، مخصوص پوائنٹس کی تعداد ہونے پر رقم کی کٹوتی بھی ہو گی، ٹیکس کٹوتی 7 سے10فیصد ہونے پر بھی پلیئرز خوش نہیں ہیں۔ تمام کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ کے مسودے موصول ہو گئے، ہر سال کی طرح اس بار بھی پی سی بی نے کہاکہ27 جون تک دستخط کرنے کے ساتھ ہی6ماہ کے واجبات کا چیک بھی وصول کر لو، پلیئرز نے اپنے تحفظات سے چیئرمین نجم سیٹھی کو آگاہ کرنے کے بعد ہی سائن کرنے کا فیصلہ کیا ہے،البتہ کوئی بھی اس معاملے پر بورڈ سے محاذ آرائی کے موڈ میں نہیں ہے۔