سنہرے دور کی واپسی کےلئے عالمی سطح پر کارنامے انجام دینا ہونگے جان شیر

سہولتوں کی بہتات کے باوجود محنت سے روگردانی پاکستان میں کھیل کے زوال کی بڑی وجہ ہے، جان شیر خان


Express Forum Report June 29, 2014
پاکستان میں اسکواش کھلاڑیوں کیلیے سہولتیں دستیاب نہیں، جان شیر خان فوٹو : فائل

MULTAN: سابق عالمی اسکواش چیمپئن جان شیر خان نے کہا ہے کہ سہولتوں کی بہتات کے باوجود محنت سے روگردانی پاکستان میں کھیل کے زوال کی بڑی وجہ ہے۔

ایشیا کی سطح پر کامیابیاں قابل ستائش لیکن ماضی کے سنہرے دور میں واپسی کیلیے عالمی سطح پرکارنامے انجام دینا ہونگے، فتوحات ملیں تو دنیا بھر کے اسپانسرز کھلاڑی کو ہاتھوں ہاتھ لیتے ہیں، فیڈریشن کھیل میں بہتری کیلیے ہر طرح کی کوششیں کررہی ہے لیکن اس کے باوجود کوئی کھلاڑی ایسا نظر نہیں آتا جو برٹش یا ورلڈ اوپن ٹائٹل جیت سکے، ان کے مطابق وہ نمائشی مقابلوں میں شرکت کریں گے۔ پشاور میں''ایکسپریس فورم'' میں اظہار خیال کرتے ہوئے جان شیر خان نے کہاکہ میں اب مکمل طور پر صحتیاب ہو گیا ہوں،آرمی اسکواش کمپلیکس میں ٹریننگ بھی شروع کردی،میں چاہتا ہوں کہ خود کو فٹ رکھ کر نمائشی میچز کھیلوں تاکہنئے کھلاڑیوں کو ترغیب ملے۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے اسکواش کی دنیا پر راج کیا لیکن کئی برسوں سے ہمارا کوئی بھی کھلاڑی عالمی یا برٹش اوپن چیمپئن نہیں بن سکا جس پر دل خون کے آنسو روتا ہے، مجھے اپنے وہ دن یاد آتے ہیں جب پاکستان کا نام فاتح کے ساتھ لیا جاتا، جہانگیر خان یا میں ٹرافی ہاتھوں میں لے کر لہراتے اور پھر ساری دنیا میں پاکستان کا نام روشن ہوتا۔جان شیر خان نے کہاکہ فی الوقت کوئی ایسا کھلاڑی نہیں جس کا جذبہ جوان ہو، تمام پلیئرز محنت سے کتراتے ہیں حالانکہ فیڈریشن انھیں ہر سہولت فراہم کررہی ہے، اگر کوئی اسپانسر نہیں ملتا تواس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کی عالمی درجہ بندی بہتر نہیں، جب بھی کارکردگی میں مثبت تبدیلی آئی دنیا بھر کے اسپانسرز پاکستانیوں کو ہاتھوں ہاتھ لیں گے اور انھیں ملازمتیں بھی ملیں گی۔جان شیر خان نے کہا کہ مجھے مختلف ممالک میں نمائشی میچز کھیلنے کی پیشکش ہوئی اور اس سلسلے میں سنجیدگی سے سوچ رہا ہوں۔غالب امکان یہ ہے کہ جلد ہی کسی مقابلے میں حصہ لوں گا۔

جان شیر خان نے کہاکہ یہ تاثر درست نہیں کہ پاکستان میں اسکواش کھلاڑیوں کیلیے سہولتیں دستیاب نہیں، حقیقت یہ ہے کہ ماضی کے مقابلے میں اب پلیئرزکو بہت زیادہ سہولتیں حاصل ہیں۔سابق نامور اسکواش پلیئرنے کہاکہ میرا غیر ملکی کھلاڑیوں سے رابطہ ہے،وہ پاکستان آ کر کھیلنا بھی چاہتے ہیں لیکن امن وامان کی صورتحال کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں، جب بھی حالات بہتر ہوئے پلیئرز یہاں آئیں گے، اس سلسلے میں پاکستان اسکواش فیڈریشن بھی نمایاں کام کررہی ہے جس پر تمام عہدیدار خاص طور صدر ایئر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ مبارکباد کے مستحق ہیں۔کیریئر کے دوران کس کھلاڑی سے مقابلے میں زیادہ لطف آیا اس سوال پر جان شیر نے کہا کہ جہانگیر خان اور قمر زمان سے کھیلنے کا مزہ ہی کچھ اور ہوتا تھا۔پاکستان کی سینئر اور جونیئر ایشین اسکواش چمپئن شپ میں کامیابی سے متعلق جان شیر خان نے کہاکہ ان مقابلوں میں فتح لائق ستائش لیکن ایشیا کے ساتھ ساتھ پاکستانی کھلاڑیوں کی بین الاقوامی سطح پر کامیابیاں بہت ضروری ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں