- آسٹریلوی رنر کی مسلسل آٹھ دن تک دوڑ، ملائیشیا عبور کرکے ریکارڈ بنالیا
- فلائی جناح کا پائلٹس کی تربیت کیلئے T3 ایوی ایشن اکیڈمی کے ساتھ اشتراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
- فوج اور عوام کے درمیان خلیج ن لیگ والے بڑھا رہے ہیں، عمر ایوب
- پی ٹی آئی کا اگلے 15 روز میں نیا سیاسی اتحاد بنانے کا اعلان
- کراچی میں 3 تا 5 اگست گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے، محکمہ موسمیات
- ارشد شریف قتل ازخود نوٹس؛ چھٹیوں کے بعد سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل
- منہ میں موجود ایک بیکٹیریا کینسر کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، تحقیق
- ناسا کا خلاء میں لیزر کمیونیکیشن کا کامیاب تجربہ
- سپریم کورٹ کا چیف جسٹس کی سربراہی میں شریعت اپیلیٹ بینچ تشکیل
- کراچی: واٹر کارپوریشن حکام کی جانب سے مبینہ غیرقانونی کنکشن دیے جانے کا انکشاف
- جماعت اسلامی کا کراچی میں احتجاجی دھرنے کی نئی تاریخ کا اعلان
- لاہور میں بارش، کرنٹ لگنے اور دیواریں گرنے سے بچی سمیت 4 افراد جاں بحق
- صدر میکرون کو گلے لگاکر بوسہ دینے پر خاتون وزیرِ کھیل تنقید کی زد میں آگئیں
- رواں سال زرعی و فوڈ پراڈکٹس کی برآمدات میں 37 فیصد اضافہ ہوا، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا ملک کا سب سے بڑا جھینگا فارم قائم کرنے کا منصوبہ
- پاکستان ریلوے : مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں معمولی کمی
- مقامی آئی پی پیز کو فوری ختم کیا جائے، حافظ نعیم
- ایف بی آر کی بڑی کارروائی، 11 ارب روپے کا ٹیکس فراڈ پکڑ لیا
- پاکستان اسٹیل کی 4 ہزار ایکڑ اراضی چینی سرمایہ کاروں کو دینے کا فیصلہ
فلسطین کی آزادی کا نعرہ لگانے پر طالب علم ابوظہبی سے ڈی پورٹ
ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کی انتظامیہ نے مبینہ طور پر اپنی گریجویشن کی تقریب میں فلسطین کی آزادی کا نعرہ لگانے والے طالب علم کو ملک بدر کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ابوظہبی کی نیویارک یونیورسٹی کی گریجویشن تقریب میں ایک طالب علم فلسطینی ثقافت کو اجاگر کرنے والا رومال ’کوفیا‘ پہن کر اسٹیج پر ڈگری وصول کرنے پہنچا۔
اس دوران نوجوان نے اسٹیج پر پہنچتے ہی ’فری فلسطین‘ کا نعرہ لگایا جس پر حال میں بیٹھے شرکا نے تالیاں بجائیں۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طالب علم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تاہم بعض میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اُس کی شناخت جیکولین ہینیک کے نام سے ہوئی۔ جسے انتظامیہ نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ یہ بات بھی سامنے نہیں آسکی کہ طالب علم کا تعلق کس ملک سے تھا۔
یونیورسٹی میں پڑھانے والے امریکی پروفیسر نے ایسوسی ایٹ پریس کو بتایا کہ بالکل ایسا واقعہ پیش آیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ پروفیسر آزادی اظہار رائے کے حامی ہیں۔
طالب علموں کے حوالے سے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ مئی میں پیش آیا، یونیورسٹی انتظامیہ طالب علم کی گرفتاری کے وقت پولیس کے آگے بے بس تھی اور وہ کچھ نہیں کرسکی اور پھر چوبیس گھنٹے حراست کے بعد نوجوان کو ڈی پورٹ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ابوظہبی حکومت، وزارت خارجہ یا یونیورسٹی کی جانب سے واقعے کی وضاحت یا تردید نہیں کی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔