غزہ میں ہونے والے جنگی جرائم میں امریکا بھی ملوث ہے اردوان
اسرائیل عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے مگر کسی ملک نے جارحیت روکنے کے اقدامات کیے اور نہ پابندی لگائی، ترک صدر
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی انتظامیہ غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔
واشنگٹن ڈی سی میں نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران نیوز ویک کے ساتھ ایک انٹرویو میں اردوان نے فلسطینی شہریوں کے "وحشیانہ قتل" اور اسپتالوں، امدادی مراکز اور دیگر جگہوں پر اس کے حملوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ فلسطینیوں کیخلاف اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی خلاف ورزیوں کو نظر انداز کرتی ہے اور اسرائیل کو سب سے زیادہ مدد فراہم کرتی ہے، ایسا کرنے کی وجہ جرم میں ساتھ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا موڑ آگیا ہے جس میں دنیا اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والا ملک قرار دے رہی ہے مگر اس کے جواب میں ابھی تک کوئی پابندی لگی اور نہ ہی کسی نے جارحیت روکنے کیلیے کوئی اقدامات کیے۔
دوسری جانب اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات کو مسلسل مسترد کیا ہے اور جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید کی ہے۔
اُدھر ترکیہ نے متعدد بار غزہ پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کی ہے، اسرائیل کی پشت پناہی کرنے پر مغربی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا اور بین الاقوامی عدالتوں سے اسرائیل کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔