غزہ جنگ بندی پر اسرائیل اور حماس کے مذاکرات میں بڑی پیشرفت کی امید

ویب ڈیسک  جمعرات 11 جولائی 2024
فوٹو رائٹرز

فوٹو رائٹرز

قاہرہ: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے تصدیق کی ہے کہ غزہ جنگی بندی کے حوالے سے مذاکرات کے لیے ایک اعلیٰ سطح کا وفد مصر روانہ ہوگیا ہے، مصری حکومت نے مذاکرات میں بڑی پیشرفت کا امکان ظاہر کیا ہے۔

وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مذاکراتی ٹیم قاہرہ پہنچے گی جہاں وہ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات کرے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفد کی سربراہی بیرونی سیکیورٹی سروس کے سربراہ شن بیٹ کررہے ہیں جبکہ دیگر افراد میں اسرائیلی آرمی کے افسران و اہلکار بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی معاہدے میں حماس سب سے بڑی رکاوٹ ہے، امریکی صدر

وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے آج جنگ بندی کے حوالے سے دوحہ میں مذاکرات کاروں سے ملاقات بھی کی ہے۔

خبررساں ادارے کے مطابق قطر نے قاہرہ میں غزہ جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات کا انعقاد کیا ہے جس میں مصری، امریکی حکام بھی شریک ہیں اور اسرائیلی وفد مذکورہ حکام سے ملاقات کرے گا۔

رائٹرز کو مصری حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ مذاکرات میں پیشرفت کا امکان ہے، اس سے قبل متفقہ نکات پر دونوں فریقین کو قائل کرنے کی کوشش کی گئی تھی، فلسطینی کے مزاحمتی گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ثالثوں نے انہیں ابھی تک کسی بھی قسم کی پیشرفت سے آگاہ نہیں کیا ہے۔

مصری ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ معاہدے کے پہلے چھ ہفتوں کے مرحلے کے دوران اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کے ساتھ ساتھ جنوبی غزہ کے رہائشی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے انخلاء اور جنگ کے بعد غزہ کے انتظامی طریقہ کار اور بحالی کے معاملات پر بھی اتفاق ہوا تھا۔

واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے امریکا نے گزشتہ ماہ ایک روڈ میپ پیش کیا تھا جس کو اسرائیلی وزیراعظم نے خوش آئند قرار دیتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی جبکہ حماس نے کچھ شرائط بھی رکھی تھیں۔

حماس نے بات چیت کیلیے شہریوں کی واپسی، گھروں کی بحالی سمیت گرفتار فلسطینیوں کی رہائی اور دیگر شرائط امریکا کے سامنے پیش کی تھیں جسے وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے کچھ شرائط کو ماننے سے انکار کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کا امریکی روڈ میپ؛ حماس نے اپنی شرائط رکھ دیں

بعد ازاں امریکی صدر نے جوبائیڈن نے کہا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کی سب سے بڑی رکاوٹ حماس خود ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔