- کراچی؛ ماحولیاتی تبدیلی اور اردو ادب کے موضوع پرایک روزہ کانفرنس کا انعقاد
- راجن پور میں پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید
- قومی ویمنز فٹبال کلب چیمپئن شپ: لیگیسی اور ہزارہ کی سیمی فائنل میں رسائی
- جماعت اسلامی اور حکومتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا چوتھا دور بھی بے نتیجہ ختم
- کورنگی صنعتی ایریا میں مبینہ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو ہلاک
- جماعت اسلامی کے سابق امیر سراج الحق کا جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر سے ٹیلی فونک رابطہ
- تعلیمی معیارات کو بہتر بنانے کے لیے آئی بی سی سی پاکستان اور یوکے کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط
- ناروے کپ میں دوسری پوزیشن پر میئر کراچی کا قومی ٹیم کیلئے انعام کا اعلان
- تیسرا ون ڈے: سری لنکا نے بھارت کو شکست دے کر 27 سال بعد سیریز جیت لی
- الخدمت کا ملک بھر میں 25 لاکھ پودے لگانے کا اعلان
- پاکستانی طلباء کاعالمی سطح پر ایک اور شاندار کارنامہ
- فائنل سے کچھ دیر قبل 100 گرام وزن زیادہ ہونے پر بھارتی ریسلر نااہل قرار
- خلیجی ممالک کیلئے لیبر ویزے کے ٹکٹ پر 5 ہزار روپے فکس ایکسائز ڈیوٹی عائد
- راشد محمود لنگڑیال چیئرمین ایف بی آر تعینات
- امریکا میں دھاتی دل کا کامیاب امپلانٹ
- پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ طویل قید کے بعد جیل سے رہا
- ایلون مسک کا سان فرانسسکو میں قائم ایکس ہیڈ کوارٹرز بند کرنےکا اعلان
- وزیراعظم سے جی ایس ایم اے ایشیا وفد کی ملاقات، تعاون بڑھانے پر دلچسپی کا اظہار
- ملک و قوم کی ترقی کے لیے ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر آگے بڑھنا ہوگا، گورنر سندھ
- سنگاپور؛ منشیات اسمگلنگ پر 6 دن میں دوسرے ملزم کو پھانسی دیدی گئی
2500 سال قبل ایک طاقتور زلزلے نے درئے گنگا کا موجودہ راستہ بنایا، تحقیق
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2024/07/2666407-untitled-1720756387-152-640x480.png)
[فائل-فوٹو]
لندن: دریائے گنگا کے بہنے کا راستہ جو آج ہم دیکھتے ہیں، 2500 سال قبل ایسا نہیں تھا۔ ایک چونکا دینے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 2,500 سال قبل پورے جنوبی ایشیا کو ہلا کر رکھ دینے والے زلزلے نے دریائے گنگا کا رخ مکمل تبدیل کردیا تھا جو آج تک برقرار ہے۔
یہ زلزلہ پہلے سائنسی دنیا میں نامعلوم تھا لیکن محققین نے بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے قریب زمین کی ہئیت میں ماضی میں انتہائی زور دار جھٹکے کے سراغ دیکھے ہیں۔
ٹیم نے اپنے نتائج کا انکشاف جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کیا۔ زلزلہ ممکنہ طور پر 7.5 یا 8 کی شدت تک پہنچ گیا تھا اور اتنا طاقتور تھا کہ اس نے دریائے گنگا کے مرکزی رُخ کو ہی تبدیل کر دیا۔
مطالعہ کے شریک مصنف مائیکل سٹیکلر کا کہنا تھا کہ دریا کے راستے میں اچانک تبدیلیوں کو avulsion کہتے ہیں۔ اگرچہ محققین نے اس سے قبل متعدد زلزلوں کی وجہ سے ہونے وال avulsions کو رپورٹ کیا ہے لیکن ہم نے اتنی بڑی پیمانے پر avulsion نہیں دیکھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔