حماس اسرائیل میں غزہ میں عبوری حکومت کے قیام پراتفاق
فلسطینی اتھارٹی کے افراد پر مشتمل فورس غزہ کے معاملات دیکھے گی، رپورٹ
حماس اور اسرائیل غزہ میں اقتدار عبوری حکومت کو سونپنے پر متفق ہوگئے ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق حماس اور اسرائیل میں اس بات پر اتفاق ہوگیا ہے کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے میں دونوں میں سے کوئی بھی غزہ پرحکومت نہیں کرے گا۔ ایک عبوری حکومت قائم کرکے معاہدے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا جائے گا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس دوران فلسطینی اتھارٹی کی حمایت یافتہ فلسطینی فورس اس پٹی پر حکومت کرے گی۔ حماس نے غزہ میں سویلین حکومت اور الفتح یا فلسطینی اتھارٹی کے افراد پر مشتمل فورس کے حق میں غزہ کی حکمرانی چھوڑنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جنگ بندی کی شرط کے متعلق لیکس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس نے تحریری گارنٹی لینے کی شرط چھوڑ دی ہے اور وہ سلامتی کونسل کے فیصلے پر ایک فریم ورک معاہدے کے طور پر مطمئن ہے۔ اسرائیل نے یہ شرط رکھی ہے کہ اگر حماس نے اپنی طاقت کو دوبارہ بنانے کی کوشش کی تو وہ لڑائی دوبارہ شروع کر دے گا۔
رپورٹ کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی سے متعلق تفصیلات طے ہونا ابھی باقی ہیں۔ غزہ کی تعمیر نو پر بھی دونوں فریقین میں بات چیت جاری ہے۔ اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 38 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق حماس اور اسرائیل میں اس بات پر اتفاق ہوگیا ہے کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے میں دونوں میں سے کوئی بھی غزہ پرحکومت نہیں کرے گا۔ ایک عبوری حکومت قائم کرکے معاہدے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا جائے گا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس دوران فلسطینی اتھارٹی کی حمایت یافتہ فلسطینی فورس اس پٹی پر حکومت کرے گی۔ حماس نے غزہ میں سویلین حکومت اور الفتح یا فلسطینی اتھارٹی کے افراد پر مشتمل فورس کے حق میں غزہ کی حکمرانی چھوڑنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جنگ بندی کی شرط کے متعلق لیکس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس نے تحریری گارنٹی لینے کی شرط چھوڑ دی ہے اور وہ سلامتی کونسل کے فیصلے پر ایک فریم ورک معاہدے کے طور پر مطمئن ہے۔ اسرائیل نے یہ شرط رکھی ہے کہ اگر حماس نے اپنی طاقت کو دوبارہ بنانے کی کوشش کی تو وہ لڑائی دوبارہ شروع کر دے گا۔
رپورٹ کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی سے متعلق تفصیلات طے ہونا ابھی باقی ہیں۔ غزہ کی تعمیر نو پر بھی دونوں فریقین میں بات چیت جاری ہے۔ اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 38 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔