- شیر افضل مروت کی رکنیت منسوخ؛ پی ٹی آئی قیادت میں دھڑے بندی سامنے آ گئی
- پاکستان شاہینز کے اسکواڈ میں 2 تبدیلیوں کا امکان
- پنجاب میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، 3 دہشت گرد گرفتار
- عراقی شہریوں کے لیے ویزا فری سہولت پر جلد عمل شروع ہوگا، وزیر داخلہ
- اسلام آباد پولیس کو دیگر صوبوں سے کوٹے پر بھرتیوں کا حتمی فیصلہ نہ کرنے کا حکم
- وسیم اکرم کا پی سی بی میں اہم عہدہ سنبھالنے سے معذرت، مگر کیوں؟
- بھارت: ریلورے ٹریک پر سلنڈر رکھنے والا یوٹیوبر گرفتار
- ٹویوٹا کے بعد پاک سوزوکی نے بھی گاڑیوں کی برآمد شروع کردی
- قومی ٹیم کی کپتانی؛ سابق کرکٹر کا طویل المدتی پالیسی اپنانے پر زور
- 52 سال بعد بھارتی نے پیرس اولمپکس میں کارنامہ سرانجام دیدیا
- اسماعیل ہنیہ کی شہادت؛ اسرائیل نے ایرانی ایجنٹوں کی مدد سے دھماکا کیا، برطانوی اخبار کا انکشاف
- مودی کی حکومت؛ مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی نئی داستان رقم
- ڈیٹا ایکس چینج، فن ٹیک اور دستاویزی معیشت
- اسلام آباد ہائی کورٹ کا روسٹر جاری؛ 5 تا 9 اگست صرف 3 ججز دستیاب ہونگے
- جماعت اسلامی کے احتجاجی دھرنے کا 9 واں دن، شرکا کی تعداد بڑھنے لگی
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ احتساب عدالت نمبر ایک کے جج پھر تبدیل
- موجودہ نسل میں کینسر کی شرح میں اضافہ
- خودکشی کرنے والے اکثر نوجوان ذہنی مسائل کی اطلاع نہیں دیتے، تحقیق
- برطانیہ: مصنوعات چوری کرکے ریفنڈ کروانے والی خاتون کو قید
- چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کی تردید
حکومت کا سوشل میڈیا کی نگرانی مزید سخت کرنے کا حکم
![سائبر اسپیس کی کڑی مانٹرینگ یقینی بنائی جائے، حکومت:فوٹو:فائل](https://c.express.pk/2024/07/2666491-socialmedia-1720762589-604-640x480.jpg)
سائبر اسپیس کی کڑی مانٹرینگ یقینی بنائی جائے، حکومت:فوٹو:فائل
اسلام آباد: نفرت انگیز اور مذہبی اشتعال انگیز مواد کی روک تھام کے لیے حکومت نے سوشل میڈیا کی کڑی نگرانی کا حکم دے دیا۔
وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا کی سخت مانٹیرنگ کے لیے چاروں صوبوں سمیت آزاد جموں وکشمیر اورگلگت بلتستان کے چیف سیکرٹریز اور آئی جی پولیس کومراسلہ جاری کردیا۔
وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری فیٹف کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی گردش اور مذہبی اشتعال انگیزی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسی سرگرمیاں ملک میں فرقہ وارانہ تقسیم کو ظاہر کرتی ہیں اور اس سے اشتعال انگیزی کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
مراسلے کے مطابق ملک کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نفرت انگیز اور گستاخانہ مواد کے باعث عسکریت پسندی کی نئی لہر کا سامنا ہے۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ملک کسی بھی فرقہ وارانہ انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ سوشل میڈیا وعسکریت پسندی سے وابستہ تمام فرقہ وارانہ تنظیموں و منسلک عناصر سمیت شعلہ بیان مقررین کی کڑی مانیٹرنگ یقنی بنائی جائے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ محرم الحرام کے دوران شعلہ بیان مقررین پر اضلاع میں داخلے اور بیان پر پابندی عائد کر کے انہیں متعلقہ اضلاع تک محدود رکھا جائے۔ سوشل میڈیا پر نفرت اور اشتعال انگیز مواد کی گردش روکنے کے لیے سائبر اسیپیس کی سختی سے مانیٹرنگ بھی کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔