میں سال میں 4 فلمیں کرتا ہوں تو لوگوں کو اس سے پریشانی ہوتی ہے

آج کے دور میں اداکاروں کی مقبولیت کی درجہ بندی پیسوں سے خریدی جاسکتی ہے، اداکار

آج اکشے کمار کی نئی فلم ’سرپھرا‘ کو پوری دنیا ریلیز کیلئے پیش کیا جائے گا : فوٹو : فائل

بالی ووڈ کے معروف اداکار اکشے کمار نے کہا ہے کہ اگر وہ سال میں ایک سے زیادہ فلمیں کرتے ہیں تو لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے۔

اکشے کمار، جو اپنی صاف گوئی کے لیے مشہور ہیں، اُنہوں نے اپنے حالیہ انٹرویو میں اداکاروں کو درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا اور بتایا کہ کس طرح لوگ اُن کے کام پر تنقید کرتے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اکشے کمار نے کہا کہ ہمارے یہاں جب کسی اداکار کی نمبر ایک یا دو کے طور پر درجہ بندی کی جاتی ہے تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ جیسے کوئی گھوڑا ریس میں دوڑ رہا ہے اور ہمیں بتانا ہے کہ یہ کونسے نمبر پر آیا ہے۔

اکشے کمار نے کہا کہ ہندی سنیما ایک سال میں تقریباً 200 فلمیں بناتا ہے اور اس میں ساؤتھ فلم انڈسٹری بھی شامل ہے لیکن صرف 8 سے 12 اداکار ہی ایسے ہیں جو مشہور ہیں تو ہم کیوں اس بات پر لڑیں کہ نمبر کون ہے؟

اداکار نے کہا کہ بہت سے لوگ سوال کرتے ہیں کہ میں سال میں 4 فلمیں کیوں کرتا ہوں، مجھے اس سوال کی سمجھ نہیں آتی کیونکہ میں نے پہلے کبھی کسی کو یہ پوچھتے ہوئے نہیں سُنا کہ میں زیادہ کام کیوں کرتا ہوں؟


مزید پڑھیں: اکشے کمار کے لئے بری خبر، فلم 'سرپھرا' کے پہلے دن کیلئے صرف 1800 ٹکٹ فروخت

اُنہوں نے کہا کہ میں اگر ایک سال میں 4 فلمیں کرتا ہوں تو لوگوں کو اس سے پریشانی ہوتی ہے اور یہ بات میری سمجھ سے باہر ہے کہ لوگوں کو میرے کام سے پریشانی کیوں ہوتی ہے۔

اکشے کمار نے کہا کہ آج کے دور میں ہم پیسوں سے سب کچھ خرید سکتے ہیں، پھر چاہے وہ شہرت ہو یا پھر اداکاروں کی مقبولیت کی درجہ بندی لیکن ہم اپنے کام سے ہی پہچانے جاتے ہیں۔

اداکار نے مزید کہا کہ مجھے انڈسٹری میں طویل عرصہ ہوگیا ہے، میں نے اس دوران بہت کچھ سیکھا ہے اور آج بھی جب کوئی فلمی ناقد میرے کام کے بارے میں تجزیہ کرتا ہے تو میں اُن کی رائے کو سنجیدگی سے لیتا ہوں اور اپنی غلطیوں کو درست کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ آج 12 جولائی کو اکشے کمار کی نئی فلم 'سرپھرا' کو پوری دنیا ریلیز کیلئے پیش کیا جائے گا، فلم میں اکشے کے ساتھ رادھیکا مندن اور پریش راول بھی شامل ہیں جبکہ اس فلم کی ہدایتکاری ایوارڈ یافتہ ڈائریکٹر سودھا کونگارا نے کی ہے۔
Load Next Story