ضعیف نسخے محفوظ کرنے کیلیے پشاور میں قرآن محل تعمیر کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 12 جولائی 2024
قرآن محل کو اسلامی طرز تعمیر کا ایک خوبصورت نمونہ ہونا چاہیے، علی امین گنڈاپور (فوٹو: اسکرین گریب)

قرآن محل کو اسلامی طرز تعمیر کا ایک خوبصورت نمونہ ہونا چاہیے، علی امین گنڈاپور (فوٹو: اسکرین گریب)

 پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے قرآن پاک کے ضعیف نسخے محفوظ کرنے کے لیے صوبائی دارالحکومت میں قرآن محل تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ اوقاف اور مذہبی امور کا پہلا اجلاس منعقد ہوا، جس میں انہیں محکمے کے انتظامی امور، مالی معاملات، وقف جائیدادوں کی لیز پالیسی اور دیگر امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں علی امین گنڈاپور نے قرآن مجید کے ضعیف نسخوں کو محفوظ کرنے کے لیے اہم اقدام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت پشاور میں قرآن محل تعمیر کیا جائے گا، اس سلسلے میں انہوں نے پی ڈی اے کو قرآن محل کی تعمیر کے لیے زمین فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ صوبہ بھر سے قرآن مجید کے ضعیف نسخے قرآن محل میں محفوظ کیے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ قرآن محل کو اسلامی طرز تعمیر کا ایک خوبصورت نمونہ ہونا چاہیے۔

وزیر اعلیٰ نے رواں سال رحمۃ للعالمین کانفرنس صوبہ بھر میں سرکاری سطح پر شایان شان انداز میں منانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ صوبائی دارالحکومت پشاور کے ساتھ ساتھ تمام ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز میں رحمۃ للعالمین کانفرنس کے انعقاد کے لیے انتظامات کیے جائیں۔ علی امین گنڈاپور نے صوبائی سطح پر رحمۃ للعالمین کانفرنس کے انعقاد کے لیے 50 لاکھ، ڈویژنل سطح پر کانفرسز کے لیے 20،20 لاکھ جب کہ اضلاع کی سطح پر کانفرنسز کے لیے 10، 10 لاکھ روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

علاوہ ازیں انہوں نے متعلقہ حکام کو پشاور شہر میں قبرستان کی ضرورت کو پورا کرنے کے سلسلے میں سرکای قبرستان کے لیے موزوں زمین کی نشاندہی کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے علما و مشائخ کانفرنس بھی دوبارہ سرکاری سطح پر منعقد کرانے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں اوقاف کی جائیدادوں کے بہتر انتظام و انصرام کے لیے محکمہ اوقاف میں ایسٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام، صوبہ بھر میں اوقاف کی جائیدادوں کی جی آئی ایس میپنگ اور محکمہ اوقاف کی جائیدادوں سے متعلق مختلف عدالتوں میں زیر سماعت کیسز کی بہتر انداز میں پیروی کے لیے لا فرم ہائر کرنے کے فیصلے کیے گئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔