شاہین نے کوچز سے نامناسب رویہ کیوں رکھا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

ویب ڈیسک  جمعـء 12 جولائی 2024
وہاب ریاض کی سرزنش پر شاہین نے سابق لیجنڈ سے اپنے رویے پر معافی بھی مانگی، ذرائع (فوٹو: ایکسپریس ویب)

وہاب ریاض کی سرزنش پر شاہین نے سابق لیجنڈ سے اپنے رویے پر معافی بھی مانگی، ذرائع (فوٹو: ایکسپریس ویب)

قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کے کوچز سے نامناسب رویے کی اندورنی کہانی منظر عام پر آگئی۔

دورہ انگلینڈ کے دوران فاسٹ بولر کی بیٹنگ کوچ محمد یوسف سے تلخ جملوں کو تبادلہ کیا تھا جس کی شکایت کوچز نے چیئرمین پی سی بی کو حالیہ رپورٹس میں کی تاہم اس بحث کے بعد شاہین نے سینئیر ٹیم مینیجر وہاب ریاض سے سرزنس کے بعد سابق لیجنڈری کرکٹر سے معذرت کرلی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیم مینجمنٹ کے متعدد ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ بحث “ہیٹ آف دی مومنٹ” کا نتیجہ تھی تاہم اسے فوری طور پر حل کر دیا گیا تھا، جس کے باعث رپورٹ نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: نامناسب رویے پر شاہین شاہ آفریدی کے خلاف سخت ایکشن کا امکان

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کو بتاتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ جب آفریدی ہیڈنگلے میں نیٹ میں باؤلنگ کر رہے تھے تو محمد یوسف نے پاس جاکر نوبالز کی نشاندہی کی جس پر شاہین ناراض ہوگئے اور بحث شروع ہوئی، شاہین نے یوسف سے کہا کہ وہ انہیں کرنے دیں جیسا وہ کررہے ہیں انہیں اپنے کوچنگ کے کام پر دھیان دینا چاہیے۔

بعد ازاں سینئر منیجر وہاب ریاض نے شاہین آفریدی کو ان کے رویے پر سرزنش کی تھی، شاہین نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے سابق بیٹنگ لیجنڈ سے معذرت بھی کی تھی۔

مزید پڑھیں: ‘وہاب ریاض’ اور ‘عبدالرزاق’ کو عہدے سے ہٹانے کی وجہ سامنے آگئی

ذرائع نے جب پوچھا کہ پی سی بی کو اس کی اطلاع کیوں نہیں دی گئی تو انہوں نے بتایا کہ “یہ ہیٹ آف دی مومنٹ کا نتیجہ تھا اور معمول کے معاملے سے زیادہ کچھ نہیں تھا ، لہذا اس باب کو وہیں اور پھر بند کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ‘ورلڈکپ شکست؛ کیا سرجری صرف وہاب، عبدالرزاق تک محدود تھی’

بدھ کے روز کوچز اور ٹیم مینجمنٹ نے چیئرمین پی سی بی سے شاہین کے رویے کی شکایت کی، ذرائع نے کہا کہ دیکھیں، جب آپ مہینوں کے دورے پر ہوتے ہیں، تو یہ معمولی گرما گرم بحثیں ہوتی ہیں! جہاں تک میں جانتا ہوں اس میں کوئی بڑی بات نہیں تھی جس کیلئے کسی کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔