افغانستان کا سب سے بڑا دہشت گرد گروپ کالعدم ٹی ٹی پی ہے، یو این رپورٹ

ویب ڈیسک  جمعـء 12 جولائی 2024
ٹی ٹی پی کے پاس نیٹو چھوڑا گیا سلحہ اور طالبان و داعش کی حمایت بھی حاصل ہے، رپورٹ اقوام متحدہ

ٹی ٹی پی کے پاس نیٹو چھوڑا گیا سلحہ اور طالبان و داعش کی حمایت بھی حاصل ہے، رپورٹ اقوام متحدہ

جنیوا: اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں سرگرم 2 درجن سے زائد دہشت گرد گروپوں میں سب سے بڑا گروپ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ہے جسے داعش کی حمایت اور طالبان کی لاجسٹک سپورٹ بھی حاصل ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا انکشاف اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی جانب سے سلامتی کونسل کو دی گئی القاعدہ اور طالبان سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ رپورٹ کے مطابق  تحت کالعدم ٹی ٹی پی نے پاکستان پر سال 2021 میں 573 ، 2022 میں 715 اور 2023 میں 1 ہزار 210 حملے کیے اور رواں برس بھی یہ سلسلہ اتنی ہی تیزی سے جاری ہے۔

رپورٹ میں ٹی ٹی پی کے پاکستان میں حملوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کے ثبوت میں پیش کیے گئے اعداد و شمار اس بات کی گوہی ہیں کہ پاکستان کا حملوں میں افغان سرزمین استعمال ہونے کا دعویٰ بالکل درست ہے۔

یو این رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ  نیٹو کے رات میں دیکھنے کی صلاحیت والے ہتھیار طالبان کے پاس تھے جو اب کالعدم ٹی ٹی پی استعمال کررہی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان متعدد بار اس تشویش کا اظہار کرچکا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نیٹو کا اسلحہ استعمال کر رہا ہے اور اس بات کی تحقیقات کی جانے چاہیے کہ یہ اسلحہ ان تک کیسے پہنچا۔

اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی 15 ویں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی کے 6 سے ساڑھے 6 ہزار جنگجو افغانستان میں محفوظ ماحول میں سرگرم عمل ہیں کیوں کہ طالبان حکومت انھیں دہشت گرد تصور نہیں کرتی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے افغانستان میں طالبان کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور یہ طالبان حکومت کے موجودہ دور میں زیادہ مضبوط اور تیزی سے پنپ رہے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔