- فضل الرحمٰن کی قطر میں حماس رہنماؤں سے ملاقات، اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر تعزیت
- دورہ پاکستان؛ بنگال ٹائیگرز کیلئے بڑا ریلیف، اہم بولر کی واپسی کا امکان
- راولپنڈی؛ والدہ پر تشدد کرنے والا ناخلف بیٹا گرفتار
- اسماعیل ہنیہ شھادت؛ ایران کی او آئی سی ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست
- ناروے کپ؛ انڈر-15 فیوچر پاکستان ٹیم فائنل میں پہنچ گئی
- وزیراعظم جو مرضی بیانات دیں، مطالبات تو تسلیم کرنا پڑیں گے، حافظ نعیم
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- اسماعیل ہنیہ شہادت؛ اسحاق ڈار کو ایرانی وزیر خارجہ کا فون،او آئی سی اجلاس میں مدعو کیا
- 9 مئی واقعات کی تحقیقات؛ جوڈیشل کمیشن تشکیل کیلیے خط پشاور ہائیکورٹ کو موصول
- اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ایران میں فوجی اور انٹیلیجنس افسران کی گرفتاریاں
- پی ٹی ایم رہنما علی وزیر اسلام آباد سے گرفتار
- پی سی بی نے ایڈوائزر کرکٹ افیئر کیلئے اشتہار دیدیا
- لاہور میں جرمن سائیکل سوار سیاح کو لوٹ لیا گیا، تشدد کا نشانہ بھی بنایا
- خیبر؛ افغان سرحد کے قریب قبائلی علاقے میں پہلی خاتون پولیس افسر کی تعیناتی
- امریکا نے نائن الیون کے مبینہ ماسٹرمائنڈ خالد شیخ سے معاہدہ منسوخ کردیا
- جیتا میچ ڈرا کردیا! سوشل میڈیا پر بھارتی فینز چراغ پَا
- سپریم کورت بدنیتی پر مبنی قانون کو ختم کر سکتی ہے، شعیب شاہین
- پختونخوا حکومت کا سرکاری جامعات کی اراضی فروخت کرنے کا فیصلہ چیلنج
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ پی ٹی آئی ترجمان رؤف حسن جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- اسپنرز کی سرزمین پر آج بالرز ناپید کیوں؟
ایک سال میں پی آئی اے، ویمن بینک سمیت 4 اداروں کی پرائیوٹائزیشن ہوگی، کمیشن
![(فوٹو : فائل)](https://c.express.pk/2024/07/2666588-privatisationcommissionofpakistan-1720773154-728-640x480.jpg)
(فوٹو : فائل)
اسلام آباد: نجکاری کمیشن نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا ہے کہ نجکاری کا پہلا مرحلہ ایک سال کا ہے جس میں پی آئی اے، ویمن بینک سمیت چار اداروں کی نجکاری ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹر طلال چوہدری کے زیر صدارت سینیٹ کی نجکاری کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں سیکریٹری نجکاری جواد پال نے کمیٹی کو وزارت کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔
چیئرمین کمیٹی طلال چوہدری نے کہا کہ قومی معیشت اس وقت ایک بھنور میں پھنسی ہوئی ہے، اس وقت میں نجکاری ہی ہمارے لیے ایک بڑی امید ہے۔ رکن کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہم ملک کی خاطر سب مل کر کام کریں گے۔
سیکریٹری نجکاری نے بریفنگ میں بتایا کہ 2000ء میں پرائیویٹائزیشن کمیشن آرڈیننس کی منظوری دی گئی، 1991ء سے 2000ء تک کمیشن ونگ آف فنانس ڈویژن کے طور پر کام کرتا رہا، موجودہ نجکاری کمیشن بورڈ مکمل طور پر فعال ہے، موجودہ نجکاری بورڈ میں کسی ممبر کی سیٹ خالی نہیں ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن میں 143 میں سے 20 ملازمین کی نشستیں خالی ہیں، نجکاری کمیشن کو بجٹ حکومت کی جانب سے دیا جاتا ہے، نجکاری کمیشن کو فنڈز دو ذرائع سے ملتے ہیں، وفاقی حکومت کی بجٹ میں گرانٹس اور نجکاری فنڈ کے ذریعے رقم آتی ہے، رواں مالی سال بجٹ میں نجکاری کمیشن کیلئے 171 ملین روپے مختص ہیں۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ ابتدائی طور پر نجکاری کے تین فیز رکھے گئے، پہلا فیز ایک سال کا، دوسرا ایک سے تین، تیسرا تین سے پانچ سال کا ہے ہمیں امید ہے پہلے سال میں 4 اداروں کی نجکاری مکمل ہو جائے گی، پی آئی اے اور فرسٹ وومین بینک کی نجکاری پہلے ہوجائے گی۔
سینیٹر فیصل سلیم نے پوچھا کہ ان چار اداروں کی نجکاری سے کتنی رقم ملے گی؟
سیکریٹری نجکاری نے کہا کہ اس اسٹیج پر ہم پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق رقم نہیں بتاسکتے، ڈسکوز کی نجکاری کو بھی پہلے فیز میں رکھا گیا ہے، 2026ء یا 2027ء تک ڈسکوز کی نجکاری ہو جائے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر 2 سے 3 سال میں نجکاری ہونی تو یہ پہلا فیز تو نہ ہوا؟
سیکریٹری نجکاری جواد پال نے کہا کہ ہم فیز کی تکمیل نجکاری کی تکمیل سے نہیں جوڑ رہے نجکاری کے عمل کے آغاز کے ساتھ فیز کو منسلک کیا ہے رواں سال ڈسکوز کی نجکاری کا عمل شروع ہو جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔