1 روپے ٹیکس کا تنازعہ حل کرنے کیلئے شہری کو 50 ہزار روپے دینے پڑگئے
واقعہ بھارت میں ٹیکس کے نظام میں موجود پیچیدگیوں کو اجاگر کرتا ہے
دارالحکومت نئی دہلی کے رہائشی اپورو جین نے بھارت کے انکم ٹیکس سے متعلق اپنا واقعہ شیئر کرکے ٹیکس کے ںطام پر بحث چھیڑ دی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ انہیں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو اپنے 1 روپے ٹیکس کے تنازعے کے حل کیلئے 50 ہزار روپے ادا کرنے پڑے۔
اپورو جین نے اپنی کوفت اور مایوسی کا اظہار X پر کیا جہاں انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ میں نے حال ہی میں موصول ہونے والے انکم ٹیکس نوٹس کے بعد چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو 50,000 روپے فیس ادا کی جبکہ میرے ٹیکس کی حتمی قیمت 1 روپے تھی۔ یہ میں مذاق نہیں کررہا۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ بھارت میں ٹیکس کے نظام میں موجود پیچیدگیوں کو اجاگر کرتا ہے جہاں انکم ٹیکس میں بظاہر معمولی مسائل بھی بھاری فیسوں کی ادائیگی پر منتج ہوسکتے ہیں۔
مذکورہ بالا واقعہ پر صارفین کا سخت ردعمل آیا ہے۔ کچھ صارفین نے محکمہ ٹیکس کی اہلیت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جبکہ دیگر نے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی فیس کے نظام پر سوالات کھڑے کیے۔
اپورو جین نے اپنی کوفت اور مایوسی کا اظہار X پر کیا جہاں انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ میں نے حال ہی میں موصول ہونے والے انکم ٹیکس نوٹس کے بعد چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو 50,000 روپے فیس ادا کی جبکہ میرے ٹیکس کی حتمی قیمت 1 روپے تھی۔ یہ میں مذاق نہیں کررہا۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ بھارت میں ٹیکس کے نظام میں موجود پیچیدگیوں کو اجاگر کرتا ہے جہاں انکم ٹیکس میں بظاہر معمولی مسائل بھی بھاری فیسوں کی ادائیگی پر منتج ہوسکتے ہیں۔
مذکورہ بالا واقعہ پر صارفین کا سخت ردعمل آیا ہے۔ کچھ صارفین نے محکمہ ٹیکس کی اہلیت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جبکہ دیگر نے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی فیس کے نظام پر سوالات کھڑے کیے۔