- امریکی خاتون تیراک نے اولمپک گیمز کی نئی تاریخ رقم کر دی
- قیادت کے حوالے سے حماس کے ترجمان کا بیان سامنے آ گیا
- پنجاب بھر میں یوم شہداء پولیس تقریبات کا آغاز
- تہران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت، پاسداران انقلاب کی رپورٹ جاری
- ڈگری جعلی ثابت ہونے پر پی آئی اے کا برمنگھم میں تعینات ڈپٹی اسٹیشن منیجر کو شوکاز
- ناظم آباد میں نوجوان کنویں میں گر کر جاں بحق
- ہیپاٹائٹس قابل علاج ہے، ہر فرد اپنا ٹیسٹ ضرور کرائے، ڈاکٹر سعد خالد نیاز
- صومالیہ کے مشہور ساحل پر دھماکے میں 37 شہری ہلاک، 212 زخمی
- امریکا کی اپنے شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت
- بھارت میں گائے کا ریپ کرنے کے الزام میں نوجوان گرفتار
- اسلام آباد کلب میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
- آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری سے قبل تنخواہ دار طبقے کو ریلیف مشکل قرار
- شیرافضل مروت کی پارٹی رکنیت کی منسوخی کے بعد بیرسٹر گوہرکوبڑی پیشکش
- ایران ہر صورت اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لے گا، ڈائریکٹر خانہ فرہنگ
- اتوار سے کراچی میں موسلادھار بارش کا امکان
- جبری گمشدگی کی تمام تر ذمہ داری وزیراعظم، کابینہ پرعائد ہوتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- الخدمت فاؤنڈیشن کا فلسطینی سفیر کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ
- گورنر فیصل کریم کنڈی کا وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور سے استعفے کا مطالبہ
- جماعت اسلامی کارکنوں کو آئی ٹی کورسز میں ایڈمیشن دیے جائیں گے، گورنر سندھ
- ملک میں جولائی میں سیمنٹ کی فروخت میں نمایاں کمی
تنخواہوں پر ٹیکس میں اضافے کے خلاف ملازمین کا حکومت مخالف احتجاج
![(فوٹو : فائل)](https://c.express.pk/2024/07/2666686-islamabadprotestsalaryperson-1720781491-990-640x480.jpg)
(فوٹو : فائل)
راولپنڈی: بجٹ میں تنخواہوں پر ٹیکس میں اضافے کے خلاف نجی ملازمین نے سسکتھ روڈ پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں خواتین ملازمین نے بھی حصہ لیا، مظاہرین نے حکومت سے ٹیکس واپس لینے مطالبہ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پرائیویٹ کمپنیز اور اداروں میں ملازمت کرنے والے تعلیم یافتہ نوجوانوں اور باپردہ خواتین نے شہر کے بڑے تجارتی مرکز سکستھ روڈ سیٹلائٹ ٹاون پر تنخواہوں پر ٹیکس میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا اور ظالمانہ ٹیکس واپس لو کے نعرے لگائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کمر توڑ مہنگائی نے پہلے ہی جینا دو بھر کر رکھا ہے، بجلی کے بل بھی ہمیں مار گئے ہیں اور بجٹ میں تنخواہوں پر مزید ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے جو کہ ظالمانہ اقدام ہے جسے تنخواہ دار طبقہ تسلیم نہیں کرتا۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ٹیکسوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ شرکاء نے مطالبہ کیا حکومت اس فیصلے کو واپس لے، پہلے تنخواہوں پر اتنا زیادہ ٹیکس ہے کہ کم تنخواہ والوں کا گزر بسر نہیں ہوتا وہ بجلی اور گیس کے بل ادا کریں یا بچوں کو دو وقت کی روٹی دیں۔
ملازمت پیشہ خواتین نے کہا کہ وہ گھریلو مجبوریوں کے لیے ملازمت کرتی ہیں نئے ٹیکسوں سے تنخواہ کٹ جائے گی اور گھروں کا بجٹ آؤٹ ہوجائے گا۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے تاکہ وہ دو وقت کی روٹی پوری کر سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔