- وقار یونس کی تقرری کے بعد ایڈوائزر کا اشتہار جاری
- سب سے بڑا بینگن اگانے کا نیا عالمی ریکارڈ قائم
- سائنسدان ’چیختی ممی‘ کا راز ایک صدی بعد افشاں کرنے میں کامیاب
- ہائی بلڈ پریشر خواتین میں درد شقیقہ کا خطرہ بڑھا دیتا ہے
- فائقہ ریاض حکومتی سہولیات نہ ملنے پر ناخوش
- پیرس اولمپکس؛ دہشت گردی کے امکانات بڑھنے کے بعد حفاظتی انتظامات مزید سخت
- گورننگ بورڈ میں کراچی اور لاہور کی نمائندگی ضروری ہے
- پیرس اولمپکس پوری آب و تاب کے ساتھ جاری
- پاکستانی ایتھلیٹس تاحال خالی ہاتھ، تمغوں کا انتظار مزید طویل
- گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا رات بھر سے جاری، شرکاء کی بارش سے بچنے کی تیاری
- تحصیل تھانہ بولا خان میں بارش، چھت گرنے سے خاتون سمیت دو افراد ہلاک
- امریکی خاتون تیراک نے اولمپک گیمز کی نئی تاریخ رقم کر دی
- قیادت کے حوالے سے حماس کے ترجمان کا بیان سامنے آ گیا
- پنجاب بھر میں یوم شہداء پولیس تقریبات کا آغاز
- تہران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت، پاسداران انقلاب کی رپورٹ جاری
- ڈگری جعلی ثابت ہونے پر پی آئی اے کا برمنگھم میں تعینات ڈپٹی اسٹیشن منیجر کو شوکاز
- ناظم آباد میں نوجوان کنویں میں گر کر جاں بحق
- ہیپاٹائٹس قابل علاج ہے، ہر فرد اپنا ٹیسٹ ضرور کرائے، ڈاکٹر سعد خالد نیاز
- صومالیہ کے مشہور ساحل پر دھماکے میں 37 شہری ہلاک، 212 زخمی
- امریکا کی اپنے شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت
سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو وہ کچھ دے دیا جو انہوں نے مانگا ہی نہیں، رانا ثنا
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے جو درخواست کی وہ تسلیم نہیں کی گئی، ایک نیا فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں آگیا ہے جو انہوں نے آج تک کلیم ہی نہیں کیا یہ آئین کو دوبارہ لکھنے کی کوشش ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ عدالت کا فیصلہ انصاف پر مبنی ہونا چاہے اور ہوتا ہوا نظر آنا چاہے، عدالتی فیصلے عام فہم ہونے چاہئیں اور سمجھ میں آئیں، عام آدمی کو ان فیصلوں سے تحفظ کا احساس ہو کہ عدالتیں انصاف کررہی ہیں ایسے فیصلے جو سمجھ سے بالا تر ہوں جو ابہام پیدا کریں وہ فیصلے ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہوتے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو فریق عدالت کے سامنے ہو اور جو ریلیف مانگا جارہا ہو اس پر فیصلہ ہونا چاہیے ایسے فیصلوں کے نتائج انتہائی افسوس ناک اور ملک و قوم کے خلاف ہوتے ہیں، ایک فیصلہ آیا تھا جس میں ملک و قوم اور آئین کے فیصلوں کو کرنے کا اختیار دیدیا گیا تھا اس فیصلے کو قوم نے برسوں بھگتا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سنی اتحاد کونسل کے حق میں نہیں آیا، سنی اتحاد کونسل نے جو درخواست کی وہ تسلیم نہیں کی گئی، ایک نیا فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں آگیا ہے جو انہوں نے آج تک کلیم ہی نہیں کیا یہ آئین کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کی گئی ہے عدالت عظمی کا احترام ہے لیکن انہوں نے جو حلف اٹھایا وہ آئین کے تحفظ کا حلف ہے آئین کو دوبارہ سے لکھنا میری سمجھ کے مطابق تحفظ سے میل نہیں کھاتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح کا فیصلہ آرٹیکل 63 سے متعلق بھی آیا تھا جس پر تمام قانون دانوں نے کہا یہ آئین کو دوبارہ لکھنے کی کوشش ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔