پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کی فہرستیں دے اور الیکشن کمیشن نوٹی فکیشن جاری کرے، تحریری فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 12 جولائی 2024
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: مخصوص نشستوں کے کیس کا مختصر فیصلہ سامنے آگیا جس میں عدالت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں شامل 41 ارکان اسمبلی 15 ورکنگ دنوں میں سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر کریں بعدازاں پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کے نوٹس پر امیدواروں کی تصدیق کرے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے آٹھ ججز کا اکثریتی مختصر فیصلہ جاری کردیا گیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس جمال خان مندوخیل کا مختصر اختلافی نوٹ، جسٹس یحییٰ آفریدی کا مختصر اختلافی نوٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔

مختصر اکثریتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے تحریک انصاف نے عام انتخابات 2024ء میں قومی و صوبائی اسمبلیوں سے نشستیں جیتیں، 27 جون کو الیکشن کمیشن کی جانب سے 80 اراکین قومی اسمبلی کی فہرست پیش کی، الیکشن کمیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی فہرست بھی مختصر عدالتی فیصلے کا حصہ ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جمع کرائی گئی فہرست کے مطابق 80 میں سے 39 کو پی ٹی آئی کے امیدوار ظاہر کیا گیا، الیکشن کمیشن نے اپنی فہرست میں 41 امیدوار وں کو آزاد ظاہر کیا، آزاد 41 امیدوار 15 ورکنگ دنوں میں سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر کریں اور  پارٹی وابستگی ظاہر کرنے پر الیکشن کمیشن 7 دنوں میں سیاسی جماعت کو نوٹس جاری کرے، سیاسی جماعت الیکشن کمیشن کے نوٹس پر 15 ورکنگ دنوں میں امیدوار کی پارٹی سے وابستگی کی تصدیق کرے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آزاد امیدواروں کی پارٹی وابستگی کا تصدیقی عمل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن 7 روز میں فہرست جاری کرے، الیکشن کمیشن آزاد امیدواروں کی پارٹی سے وابستگی کے تمام مراحل مکمل ہونے پر عمل درآمد رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے، تحریک انصاف 15دنوں میں مخصوص نشستوں کی فہرستیں جمع کروائے۔ الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں تحریک انصاف کو دے کر نوٹی فکیشن جاری کرے۔

ججز نے فیصلے میں کہا کہ ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا اطلاق متناسب نمائندگی کے اصول کے تناظر میں تین صوبائی اسمبلیوں پربھی ہوگا، الیکشن کمیشن یا تحریک انصاف کو کوئی وضاحت ضروری ہو تو ہو درخواست دے سکتے ہیں، درخواست آنے کی صورت میں اکثریتی ججز چیمبر میں مناسب ہدایات جاری کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔