- پاکستانی آم کی وسطی ایشیائی ریاستوں تک ترسیل، پہلا ٹرک ریکارڈ مدت میں پہنچ گیا
- غزہ میں اسرائیل کی الاقصیٰ اسپتال اور اسکول پر بمباری؛ 20 فلسطینی شہید
- نیو گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ 14اگست سے آپریشنل کیے جانے کا امکان
- بھارت؛ مندر میں دیوار گرنے سے 9 بچے ہلاک
- جماعت اسلامی نے آئی پی پیز کی آڈٹ ریورٹ جاری کر دی
- کراچی؛ روسی قونصلیٹ سے بڑی چھپکلی ’’گو‘‘ کو پکڑ لیا گیا
- بیگا اوپن اسکواش ٹورنامنٹ؛ پاکستان کے ناصر اقبال کے نام
- پیرس اولمپکس؛ کیا آپکو معلوم ہے امریکی جمناسٹرز نے کتنی مہنگی کٹ پہنی؟
- کراچی؛ 100 سے زائد ڈکیتیوں میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- عدم تعاون تحریک؛ بنگلا دیش میں21 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی
- پیرس اولمپکس؛ خواتین سوئمرز سے متعلق نامناسب تبصرہ! کمنٹیٹر برطرف
- دہشت گردی کیخلاف کامیابی میں پولیس فورس کا نمایاں کردار ہے، صدر مملکت
- اسرائیل میں چاقو بردار فلسطینی کے حملے میں 2 افراد ہلاک اور 2 زخمی
- 2 ججز کے اختلافی نوٹ نے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر بہت بڑا سوالیہ نشان لگادیا، وزیر اطلاعات
- کے پی میں بدعنوانی کی شکایات، عمران خان نے جائزے کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی
- حکومت کو خطرہ ہے تو وزیراعظم اسمبلی تحلیل کرکے نئے انتخابات کرا لیں، پیپلز پارٹی
- حکومت ایم کیو ایم جیسی اتحادی جماعتوں کیساتھ مل کر چال بازیاں کررہی ہے، لیاقت بلوچ
- حماس میں اسماعیل ہنیہ کی جگہ کون لے گا؛ مشاورتی عمل شروع
- پیرس اولمپکس؛ ایتھلیٹس کو گرمی سے بچانے کیلئے بھارتی حکومت نے اے سی بھجوادیے
- جسکی سوچ بلوچستان کو کمزور کرنا ہے انہیں آزاد نہیں چھوڑ سکتے، وزیراعلیٰ
مخصوص نشستوں کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کا ردعمل سامنے آگیا
![(فوٹو: فائل)](https://c.express.pk/2024/07/2666759-ecp-1720788759-314-640x480.jpg)
(فوٹو: فائل)
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو دینے کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے ذرائع کا مؤقف بھی سامنا آگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کہ تحریک انصاف ایک سیاسی پارٹی ہے اور اس کا نام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی فہرست میں بھی اس کا نام شامل ہے اور یہ لسٹ ویب سائٹ پر موجود ہے۔ الیکشن کمیشن نے کسی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی البتہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کو درست قرار نہیں دیا، جس کے خلاف پی ٹی آئی مختلف فورمز پر گئی اور الیکشن کمیشن کے فیصلے پر امتناع دیا گیا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
ذرائع الیکشن کمیشن نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن درست نہیں تھے جس کی وجہ سے الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 215 کے تحت اُن سے انتخابی نشان واپس لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے میں جن 39 اراکین اسمبلی کو تحریک انصاف کا رکن قومی اسمبلی قرار دیا گیا انہوں نے کاغذات نامزدگی میں بھی اپنی وابستہ پی ٹی آئی سے ظاہر کی تھی جبکہ کسی بھی پارٹی کا امیدوار ہونے کے لئے پارٹی ٹکٹ اور Declaration ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کروانا ضروری ہے جو کہ ان امیدواروں نےجمع نہیں کروایا تھا، لہذا ریٹرننگ آفیسروں کے لئے یہ ممکن نہیں تھا کہ وہ انکو پی ٹی آئی کا امیدوار ظاہر کرتے۔
یہ بھی پڑھیں: حکمراں اتحاد دو تہائی اکثریت سے محروم، پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن جائیگی
الیکشن کمیشن ذرائع نے کہا کہ جن 41 امیدواروں کو آزاد ظاہر کیا گیا انہوں نے نہ تو اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی کا ذکر کیا اور نہ پارٹی کی وابستگی ظاہر کی، اور نہ ہی کسی پارٹی کا ٹکٹ جمع کروایا ۔ لہذا ریٹرننگ افسروں نے ان کو آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن جیتنے کے بعد قانون کے تحت تین دن کے اندر ان اراکین قومی اسمبلی نے رضاکارانہ طور پر سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی لہذا ان کو آزاد امیدوار ظاہر کرنے کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔
اسے بھی پڑھیں: پی ٹی آئی 15 دن میں مخصوص نشستوں کی فہرستیں دے اور الیکشن کمیشن نوٹس جاری کرے، تحریری فیصلہ
ذرائع نے مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں آئی، سنی اتحاد کونسل کی یہ اپیل مسترد کردی گئی ۔
اسے بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو وہ کچھ دے دیا جو انہوں نے مانگا ہی نہیں، رانا ثنا
پی ٹی آئی اس کیس میں نہ تو الیکشن کمیشن میں پارٹی تھی اور نہ ہی پشاور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں پارٹی بن کر سامنے آئی،سپریم کورٹ کا پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔