حماس کا حملہ نہ روک پانے پر نیتن یاہو کو شامل تفتیش کیا جائے اسرائیلی وزیر

7 اکتوبر کو حماس کے حملے کو نہ روک پانا سنگین ناکامی تھی جس کی انکوائری کی جانی چاہیے، سابق وزیر دفاع

7 اکتوبر کو حماس کے حملے کو نہ روک پانا سنگین ناکامی تھی جس کی انکوائری کی جانی چاہیے، سابق وزیر دفاع ، فوٹو: اے ایف پی

اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیلی سرزمین پر حملے کو نہ روک پانے پر وزیراعظم نیتن یاہو کو شاملِ تفتیش کرکے ریاستی انکوائری کا مطالبہ کر دیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے کہا کہ 7 اکتوبر کو فوجی انٹیلی جنس کی نااہلی اور افوج کی حماس کے حملے کو روک نہ پانے کی سنگینی کا اندازہ لگانے کے لیے ریاستی سطح پر انکوائری کی جائے۔

سابق وزیر دفاع نے مطالبہ کیا ہےاس انکوائری میں وزیر دفاع اور وزیر اعظم نیتن یاہو سے بھی تفتیش کی جانی چاہیے۔

اسرائیلی وزیر دفاع کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج کی ایک تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آئی ہے جس میں یہ 7 اکتوبر کو حماس کا حملہ نہ روک پانے کو اسرائیلی فوجی کی مکمل ناکامی تسلیم کیا گیا ہے۔


تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ اسرائیلی فوج اپنے شہریوں کے تحفظ کی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہوئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حماس کے اس حملے میں ایک ہزار سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے جواب میں تاحال اسرائیل نے غزہ پر بمباری جاری رکھی ہوئی جس میں اب تک 38 ہزار سے زائد فلسطینی شید اور 75 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

 

 
Load Next Story