دھوپ کھائیں اور ہائی بلڈ پریشر سے نجات پائیں
انسانی جسم دھوپ کی کرنوں کو جذب کرکے وٹامن ڈی بناتا ہے جو ہائی بلڈ پریشرکو کنٹرول کرنے میں مدد دینا ہے،
سورج کی روشنی اور دھوپ کی اہمیت کو صدیوں سے تسلیم کیا جاتا رہا ہے جدید تحقیق نے بھی اس کی اہمیت پر مہر ثبت کی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دھوپ کے ذریعے انسان وٹامن ڈی کا حصول ممکن بناسکتا ہے جو ہائی بلڈ پریشر کے مرض کے خاتمے کے لئے انتہائی اہم ہے۔
عام طور پر دھوپ سینکنے کے فوائد کو دانت اور ہڈیوں کی مضبوطی کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے لیکن جدید طبی تحقیق سے ایسے شواہد حاصل ہوئے ہیں جن کی بنیاد پر سائنسدانوں نے مشورہ دیا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو دل کے دورے اور فالج کے خطرے کو کم کرنے کے لئے وٹامن ڈی متبادل دوا کے طور پر تجویز کی جاسکتی ہے اور انسانی جسم دھوپ کی کرنوں کو جذب کر کے وٹامن ڈی بناتا ہے۔
سائنسی رسالے 'دی لینسیٹ میڈیکل جرنل' میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق آسٹریلوی محققین نے یورپ اور شمالی امریکہ کے ایک لاکھ 46 ہزار سے زائد افراد کے جینیاتی اعداد و شمار کا استعمال کیا۔ اپنی تحقیق کے دوران انہوں نے خون میں شامل ان جنیاتی قسموں کو تجزیہ کیا جو کہ وٹامن ڈی کی سطح پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ جس کے بعد انہوں نے خون میں گردش کرنے والی وٹامن ڈی اور بلند فشار خون کے درمیان تعلق پر جانچا تو انکشاف ہوا کہ وٹامن ڈی کی مقدار میں 10 فیصد اضافہ، ہائپرٹینشن اور ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو 8.1 فیصد کم کرسکتی ہے۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ دھوپ سینکنے میں توازن رکھنا ضروری ہے کیونکہ ہمارے جسم کی ضرورت کا انحصار ہماری صحت، عمر اور جلد کی قسم پر منحصر ہے۔ ضرورت سے زیادہ تابکار شعاعیں خطرناک ہو سکتی ہیں۔
عام طور پر دھوپ سینکنے کے فوائد کو دانت اور ہڈیوں کی مضبوطی کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے لیکن جدید طبی تحقیق سے ایسے شواہد حاصل ہوئے ہیں جن کی بنیاد پر سائنسدانوں نے مشورہ دیا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو دل کے دورے اور فالج کے خطرے کو کم کرنے کے لئے وٹامن ڈی متبادل دوا کے طور پر تجویز کی جاسکتی ہے اور انسانی جسم دھوپ کی کرنوں کو جذب کر کے وٹامن ڈی بناتا ہے۔
سائنسی رسالے 'دی لینسیٹ میڈیکل جرنل' میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق آسٹریلوی محققین نے یورپ اور شمالی امریکہ کے ایک لاکھ 46 ہزار سے زائد افراد کے جینیاتی اعداد و شمار کا استعمال کیا۔ اپنی تحقیق کے دوران انہوں نے خون میں شامل ان جنیاتی قسموں کو تجزیہ کیا جو کہ وٹامن ڈی کی سطح پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ جس کے بعد انہوں نے خون میں گردش کرنے والی وٹامن ڈی اور بلند فشار خون کے درمیان تعلق پر جانچا تو انکشاف ہوا کہ وٹامن ڈی کی مقدار میں 10 فیصد اضافہ، ہائپرٹینشن اور ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو 8.1 فیصد کم کرسکتی ہے۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ دھوپ سینکنے میں توازن رکھنا ضروری ہے کیونکہ ہمارے جسم کی ضرورت کا انحصار ہماری صحت، عمر اور جلد کی قسم پر منحصر ہے۔ ضرورت سے زیادہ تابکار شعاعیں خطرناک ہو سکتی ہیں۔