- بھارتی فوج کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا شکار کشمیری خواتین دہائیوں سے انصاف کی منتظر
- راولپنڈی؛ جماعت اسلامی کے دھرنے کا 11 واں دن، شرکا کی تعداد میں مسلسل اضافہ
- ایران آج اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے، امریکی میڈیا کا دعویٰ
- موسم گرما کی تعطیلات کے بعد وفاقی سرکاری اسکول کھل گئے
- اٹلی کے سمندر میں کشتی حادثہ، دو تارکین وطن ہلاک
- نوواک جوکووچ کو سالوں کے صبر کا پھل مل گیا
- یوکرین کو پہلا ایف 16 لڑاکا طیارہ مل گیا
- ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کیلئے 10 رکنی ٹاسک فورس قائم
- بجلی کی بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے، ترجمان کے الیکٹرک
- پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کے جرم میں بیٹا گرفتار
- آج سے ملک بھر میں خواتین کے کرکٹ ٹرائلز کا آغاز، وادی سوات بھی شامل
- وقار بھائی مایوس نہ کرنا
- ملک میں پاور سیکٹر کا بحران... انقلابی اقدامات کرنا ہونگے!!
- برطانیہ میں اینٹی امیگریشن احتجاج، وزیراعظم کیئر اسٹارمر کا اظہار مذمت
- پاور سیکٹر میں اسٹرکچرل اصلاحات کے نفاذ کیلئے 8 رکنی ٹاسک فورس تشکیل
- دوست ممالک کا حکومتی کمپنیوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار
- چینی یونیورسٹی کا انڈرگریجویٹ پروگرام کے تحت ‘میرج ڈگری’ دینے کا اعلان
- سندھ ہائی کورٹ میں افسران کی ماہانہ کارکردگی کو مانیٹر کرنے کے لیے نئی یونٹ پالیسی کی تشکیل
- عالمی برادری 5 اگست کے غیر قانونی اقدام کو واپس لینے کیلیے بھارت پر زور دے، وزیراعظم
- وزیر اعظم حالات بے قابو ہونے سے پہلے بجلی کی قیمت کم کردیں، حافظ نعیم
کراچی؛سیکیورٹی کمپنی کا گارڈ کیش وین سے 80 لاکھ روپے لے کر فرار
![فوٹو: فائل](https://c.express.pk/2024/07/2666916-securityguard-1720802247-261-640x480.jpg)
فوٹو: فائل
کراچی: کلفٹن کے علاقے میں سیکیورٹی کمپنی کا گارڈ کیش وین سے 80 لاکھ روپے کا تھیلا لے کر فرار ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق کلفٹن بلاک ٹو میں ایس اوایس سیکیورٹی کمپنی کی وین نجی بینک میں رقم کی ترسیل کرنے آئی تھی، ایک گارڈ رقم لے کر بینک میں چلاگیا، دوسرا گارڈ ہوٹل پر بیٹھ کر چائے پینے لگا، اسی دوران تیسرا ملزم سیکیورٹی گارڈ ذوالفقار80 لاکھ روپے سے بھرا ہوا تھیلا لیکر رکشے میں فرار ہوگیا۔
پولیس کے مطابق ملزم اندرون سندھ کا رہائشی ہے جبکہ سیکیورٹی کمپنی کا دفتر محمود آباد میں ہے، ملزم سیکیورٹی گارڈ کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں، تاہم تاحال ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔