- امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے قوم کے نام اہم پیغام جاری کردیا
- کراچی: صدر میں الیکٹرونک ڈیلر کے ملازمین سے ڈاکوؤں نے 12 لاکھ روپے چھین لیے
- دی ہنڈرڈ : سدرن بریو کا ویلش فائر کو جیت کے لیے 140 رنز کا ہدف
- لاہور؛ لوٹ مار کی وارداتیں کرنیوالا لڑکا اور لڑکی گرفتار
- سابق انگلش کرکٹر اور کوچ گراہم تھورپ 55 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
- پنوعاقل؛ مسافر وین اور ٹرالر میں خوفناک تصادم، ایک جاں بحق، 7 شدید زخمی
- ایف بی آر نے ٹیکس کی شرح کا ٹیبل جاری کر دیا، ٹیکس کی یکمشت ادائیگی پر 25 فیصد ڈسکاونٹ
- کرفیو کی وجہ سے بنگلہ دیش اے ٹیم کی پاکستان آمد تاخیر کا شکار
- کراچی؛ بلوچ یکجہتی کونسل کے 13 کارکنان رہا
- ملک بھر میں ماہ صفرالمظفر کا چاند نظر نہیں آیا
- اعجاز انور چوہان صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کے عہدے پر بحال
- کراچی ائیرپورٹ سمیت ملکی ہوائی اڈوں پر یوم استحصال کشمیرکی مناسبت سے بینرزآویزاں
- وزیرخارجہ اسحاق ڈار او آئی سی کے خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے
- بنگلادیش؛ مظاہرین چیف جسٹس کے گھر سے کاریں اور قیمتی سامان لے گئے
- والدہ اب کبھی سیاست میں واپس نہیں آئیں گی؛ شیخ حسینہ کے بیٹے کا بیان
- خاتون کے سر میں جوئیں رینگنے پر طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- عبوری حکومت میں شمولیت؛ آرمی چیف طلبا سے بھی ملاقات کریں گے
- مظاہرین کا حسینہ واجد کے گھر پر دھاوا؛ کھانے پر ٹوٹ پڑے، قیمتی سامان لے گئے
- کراچی میں کل رات سب سے زیادہ بارش کہاں ہوئی؟ اعداد و شماری جاری
- واردات کا شکار ہونے والے جرمن سیاح کو وزیراعلی پنجاب کی جانب سے 5 لاکھ روپے کی امداد
نیپال کے وزیراعظم پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام
کھٹمنڈو: نیپال کے وزیراعظم پشپا کمال ڈاہل پراچندا اتحادیوں کی دستبرداری کے بعد پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیپال کی پارلیمنٹ میں جمعے کو وزیراعظم پشپا کمال ڈاہل پر اعتماد کے لیے قرارداد پیش کی گئی تاہم کمیونسٹ پارٹی آف نیپال یونیفائیڈ مارکسسٹ لیننسٹ (سی پی این-یو ایم ایل) حکومت کے ساتھ تعاون سے دستبردار ہوگئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 69 سالہ پشپا کمال ڈاہل نے 275 کے ایوان میں 63 ووٹ حاصل کیے جبکہ قرارداد کی مخالفت میں 194 ووٹ پڑے جبکہ اعتماد کا ووٹ جیتنے کے لیے کم از کم 138 اراکین کی حمایت درکار تھی۔
خیال رہے کہ پشپا کمال ڈاہل پراچندا کو 25 دسمبر 2022 میں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک 4 مرتبہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے مشکل مرحلے سے گزرنا پڑا ہے۔
گزشتہ ہفتے سابق وزیراعظم کے پی شرما کی اولی کی سربراہی میں جماعت سی پی این یو ایم ایل نے پشپا کمال ڈاہل پراچندا کی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا اور اس سے قبل ایوان میں سب سے بڑی جماعت نیپالی کانگریس کے ساتھ پاور شیئرنگ کا معاہدہ کیا تھا۔
نیپالی کانگریس کے صدر شیر بہادر دیوبا نے پہلے ہی اولی کو ملک کا اگلا وزیراعظم بنانے کی منظوری دے دی۔
نیپالی کانگریس کو ایوان میں 89 اراکین کی اکثریت حاصل ہےجبکہ سی پی این-یو ایم ایل کی 78 نشستیں ہیں اور ان کی مشترکہ تعداد 168 بن جائے گی جو ایوان زیریں میں درکار 138 نشستوں سے کہیں زیادہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔