- پیرس اولمپکس کی شاندار اور یادگار اختتامی تقریب
- ایران نے اسرائیل پر حملے کا فیصلہ کر لیا
- حماس کا قاہرہ مذاکرات میں وفد نہ بھیجنے کا فیصلہ
- یوکرین کی فوج روس میں داخل ہو گئی ہے، روس کا اعتراف
- وزیر اعظم کی ہدایت پر اولمپئین ارشد ندیم کے ڈیرے کو بجلی کی فراہمی کا حکم
- ایران کے نئے صدر نے وزیر خارجہ سمیت مجوزہ وزرا کے نام پیش کر دیے
- کراچی میں 8 مسلح ملزمان نوجوان سے موٹر سائیکل چھین کر فرار، ویڈیو سامنے آگئی
- خطے میں کشیدگی، چین کا ایران کے حق میں بڑا بیان آگیا
- کوئٹہ، خضدار اور تربت میں بم دھماکے، 3 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 زخمی
- امام مسجد نبوی کل بادشاہی مسجد لاہور میں نماز مغرب کی امامت کریں گے
- معاہدے سے ہٹنے پر حافظ نعیم الرحمٰن کی حکومت کو پہیہ جام ہڑتال کی وارننگ
- امریکی سینیٹرز کا حسینہ واجد کے وزیرداخلہ، پارٹی کے اعلیٰ عہدیدار پرپابندی کا مطالبہ
- پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خواتین انجینئرز نے 24 کلوواٹ کا سولر سسٹم نصب کر دیا
- پیرس اولمپکس 2024 اختتام پذیر، امریکا نے میدان مار لیا
- دوسری بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچرنمائش، ایک ارب 20 کروڑ ڈالر سے زائد کے معاہدے
- گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو ہٹانے کی خبروں میں صداقت نہیں، اسحاق ڈار
- ٹرمپ امریکی سلامتی کیلئے حقیقی خطرہ ہیں، صدر جوبائیڈن
- وزیراعظم سے امام مسجد نبویﷺ کی ملاقات
- جس ملک میں الیکشن چوری ہوتا ہے وہاں استحکام نہیں آتا، شاہد خاقان
- اولمپکس کی اختتامی تقریب سے قبل ایفل ٹاور پرچڑھنے والا شخص زیر حراست
اسرائیل کا القسام کے سربراہ محمد ضیف پر قاتلانہ حملہ، بمباری میں 71 فلسطینی شہید
فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی افواج نے غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر بمباری کردی جس کے نتیجے میں 71 فلسطینی شہید اور 289 زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے المواسی پناہ گزین کیمپ پر خوفناک بمباری کی۔ شہدا میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت نازک ہے جس کے باعث شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اسرائیل نے خود المواسی کیمپ کو محفوظ علاقہ قرار دیا تھا، اس کے باوجود وہاں بمباری کی گئی۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس حملے میں حماس کے فوجی سربراہ محمد ضیف کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم حماس نے اس دعوے کو مسترد کردیا۔
محمد ضیف اسرائیل کو انتہائی مطلوب افراد میں سرفہرست ہیں۔ اسرائیل برسوں سے محمد ضیف کو شہید کرنے کےلیے متعدد حملے کرچکا ہے لیکن ہر بار اسے منہ کی کھانی پڑی اور محمد ضیف ہر مرتبہ محفوظ رہے۔
محمد ضیف کا شمار ان کمانڈرز میں ہوتا ہے جو حماس کی دفاعی قوت کے لیے بہت اہم سمجھے جاتے ہیں۔ وہ 1965 میں خان یونس کے مہاجر کیمپ میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام محمد ضائب ابراہیم المصری ہے لیکن اسرائیل نے ان پر اتنے زیادہ فضائی حملے کیے کہ وہ مسلسل اپنے ٹھکانے بدلتے رہتے ہیں اور خانہ بدوشی کی زندگی بسر کرنے سے ان کا نام ضیف یعنی مہمان پڑگیا۔ 2002 میں وہ حماس کے فوجی ونگ القسام کے سربراہ بنے اور تب سے اسرائیل کے لیے ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہورہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔