
عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ خاور مانیکا اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہے، وہ چھ سال تک خاموش رہے، لہذا پرائیوٹ کمپلینٹ فائل کرنے سے پہلے ہی ان کا رجوع کا حق ختم ہوچکا تھا۔
عدالت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے درمیان شادی فراڈ یا بدنیتی کی بنیاد پر نہیں تھی ، خاور مانیکا کا مؤقف تھا کہ پہلا نکاح یکم جنوری 2018 اور دوسرا فروری 2018 میں ہوا ، فریقین میں سے کسی نے نہیں کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا نکاح نہیں ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عدت میں نکاح کیس؛ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو بری کردیا گیا، سزا کے خلاف اپیل منظور
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔