ڈکیتی مزاحمت پر قتل مجرم کو سزائے موت کا حکم
2018 میں ساجد اتحاد ٹاؤن میں گھر کے باہر بیٹھا تھا، موبائل نہ دینے پر دو ملزمان نے فائرنگ کے اسے قتل کردیا تھا
ماڈل کرمنل ٹرائل عدالت نے ڈکیتی مزاحمت پر شہری کو قتل کرنے اور اقدام قتل کے مقدمے میں اسٹریٹ کرمنل کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں ماڈل کرمنل ٹرائل عدالت نے شہری کو قتل کرنے اور اقدام قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔ قتل کرنے اور اقدام قتل کا جرم ثابت ہونے پر عدالت نے اسٹریٹ کرمنل شکور خان کو سزائے موت سنادی۔
عدالت نے ملزم کو مقتول کے قانونی ورثا کو 3 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ملزم شکور خان کو ڈکیتی اور اقدام قتل کے جرم میں مجموعی طور پر 19سال قید کی سزا کا بھی حکم دیا ہے۔
عدالت نے ملزم شکور خان پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔ عدالت نے مفرور ملزم شوکت خان کے تاحیات وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ معاشی حب کہلانے والا کراچی جرائم کی لپیٹ میں ہے ڈکیتی اور چھینا جھپٹی میں قتل کردیا جاتا ہے۔
پولیس کے مطابق 25 ستمبر 2018 کو ساجد اپنے دوستوں کے ساتھ اتحاد ٹاؤن میں واقع اپنے گھر کے باہر بیٹھا ہوا تھا۔ موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان آئے اور انہوں نے ساجد و دیگر سے موبائل فون مانگے، ساجد کے منع کرنے پر ملزمان نے فائرنگ کردی جس سے ساجد موقع پر جاں بحق ہوگیا۔
مقتول ساجد کے بھائی حبیب کی مدعیت میں اتحاد ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔