ہر 5 میں سے 1 فرد تنہائی کا شکار ہے سروے
ایسے افراد اکثر اوقات جسمانی درد، پریشانی، اداسی، تناؤ اور غصے کی حالت کی بھی اطلاع دیتے ہیں
ایک نئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دنیا بھر کے ہر پانچ افراد میں سے 1 فرد تنہائی کا شکار ہوتا ہے۔
گیلپ کی جانب سے کیے گئے ایک سروے میں 23 فیصد تنہائی کی اطلاع دینے والے افراد میں نے اکثر اوقات جسمانی درد، پریشانی، اداسی، تناؤ اور غصے کی حالت کی بھی اطلاع دی۔
ماہرِ نفسیات، ڈاکٹر ورما نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ تنہائی جذباتی احساس سے بڑھ کر ایک طبی مسئلہ ہے جسے بہت سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کسی کے روزانہ 15 سگریٹ پینے کے مترادف ہے اور ہم جانتے ہیں کہ یہ ہمارے دماغ اور ہمارے جسم کو متاثر کرتا ہے۔ یہ ہمیں اضطراب اور افسردگی کا شکار بھی بناتا ہے اور دل کی بیماری، فالج کے 30 فیصد، ڈیمنشیا کے 50 فیصد اور جلد موت کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھاتا ہے۔
تاہم ڈاکٹر ورما کا کہنا تھا کہ تنہائی کا مقابلہ کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ اپنے سماجی تعلقات کے معیار پر نظرثانی کریں اور اپنے آپ سے پوچھیں کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ لوگ آپ کو توجہ دے رہے ہوں لیکن آپ محسوس نہیں کررہے۔
گیلپ کی جانب سے کیے گئے ایک سروے میں 23 فیصد تنہائی کی اطلاع دینے والے افراد میں نے اکثر اوقات جسمانی درد، پریشانی، اداسی، تناؤ اور غصے کی حالت کی بھی اطلاع دی۔
ماہرِ نفسیات، ڈاکٹر ورما نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ تنہائی جذباتی احساس سے بڑھ کر ایک طبی مسئلہ ہے جسے بہت سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کسی کے روزانہ 15 سگریٹ پینے کے مترادف ہے اور ہم جانتے ہیں کہ یہ ہمارے دماغ اور ہمارے جسم کو متاثر کرتا ہے۔ یہ ہمیں اضطراب اور افسردگی کا شکار بھی بناتا ہے اور دل کی بیماری، فالج کے 30 فیصد، ڈیمنشیا کے 50 فیصد اور جلد موت کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھاتا ہے۔
تاہم ڈاکٹر ورما کا کہنا تھا کہ تنہائی کا مقابلہ کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ اپنے سماجی تعلقات کے معیار پر نظرثانی کریں اور اپنے آپ سے پوچھیں کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ لوگ آپ کو توجہ دے رہے ہوں لیکن آپ محسوس نہیں کررہے۔