حکومت خیبرپختونخوا کا چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے خلاف ذاتی بغض و عناد پر مبنی مہم چلائی، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
حکومت خیبرپختونخوا نے الیکشن اور مخصوص نشستوں کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر اور اراکین سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی کارکردگی افسوسناک اور شرمناک رہی،چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے خلاف ذاتی بغض و عناد پر مبنی مہم چلائی اور الیکشن کمشنر سازشی ٹولے کے تمام غیر آئینی اقدامات کا امین رہا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ غیر آئینی اقدامات کے مرتکب چیف الیکشن کمشنر اور ممبران فوری استعفٰی دیں۔
الیکشن کمیشن کوہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ رجیم چینج کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے پی ڈی ایم کی غیر جمہوری حکومت کے غیر آئینی اقدامات سے صرف نظر کیا جبکہ الیکشن کمیشن نے بار بار بڑی ڈھٹائی کے ساتھ عدالتی احکامات اور آئینی تقاضوں کو پامال کیا۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا میں طویل نگران سیٹ اپ اور مسلسل غیر آئینی تسلسل پر آنکھیں بند کیں، اور تاریخ میں پہلی بار خیبر پختونخوا میں دو بار نگراں سیٹ اپ کا قیام عمل میں لایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایک غیر آئینی اقدام سے پی ٹی آئی کو بلے کے نشان سے محروم کیا اور بغیرنشان کے الیکشن میں حصہ لینے پر مجبور کیا گیا، پی ٹی آئی کےساتھ قبل ازانتخابات، دوران انتخابات اور بعد میں بھرپوردھاندلی کی گئی۔
ترجمان حکومت خیبرپختونخوا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تمام غیرآئینی اقدامات پر آنکھیں بند کی ہوئی تھیں، مگر تمام ہتھکنڈوں کے باوجود عوام نے پی ٹی آئی کو الیکشن میں سرخرو کیا۔