کراچی فاقوں کا شکار 2 بچیوں کے باپ کی خود کشی
خود کشی کرنے والا شخص رکشہ چلاتا تھا، پولیس
کراچی کے علاقے منگھوپیر میں معاشی پریشانی سے دلبرداشتہ 2 بچیوں کے باپ نے خود کشی کرلی۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق منگھوپیر کے علاقے میر محمد گوٹھ قاسم ایجنسی کے قریب گھر میں ایک شخص نے سر پر گولی مار کر خود کو زخمی کر دیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ زخمی شخص کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ خون زیادہ بہہ جانے کے باعث راستے میں ہی دم توڑ گیا۔ جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 28 سالہ حزب اللہ ولد مشل خان کے نام سے کی گئی۔
متوفی کے والد مشل خان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حزب اللہ کی دو بیٹیاں ہیں وہ کرائے کا رکشا لے کر چلانے کا کام کرتا تھا۔ آبائی تعلق وزیرستان سے تھا ، سال 2006 میں وہ اپنے بچوں کے ساتھ کراچی آگئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ حزب اللہ کو کبھی سواری ملتی تھی اور کبھی نہیں ملتی تھی۔ جب سواری نہیں ملتی تھی تو وہ مزدوری کر کے دیہاڑی لگایا کرتا تھا تاہم مہنگائی اتنی زیادہ ہے کہ گھر میں عموماً فاقوں کی نوبت آجاتی تھی ۔ اکثر اس کی معصوم بچیاں بھی بھوکی رہتی تھیں۔ گزشتہ چند روز سے وہ بہت پریشان تھا گھر میں کھانے کے لیے نہ رقم تھی اور نہ ہی کوئی اناج تھا۔ جب سب گھر والے سو گئے تو تقریباً رات ڈھائی بجے فائرنگ کی آواز سن کر ان کی اور گھر کے دیگر افراد کی آنکھ کھل گئی۔ جب گھر کے صحن میں جا کر دیکھا تو حزب اللہ خون میں لت پت تھا۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق منگھوپیر کے علاقے میر محمد گوٹھ قاسم ایجنسی کے قریب گھر میں ایک شخص نے سر پر گولی مار کر خود کو زخمی کر دیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ زخمی شخص کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ خون زیادہ بہہ جانے کے باعث راستے میں ہی دم توڑ گیا۔ جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 28 سالہ حزب اللہ ولد مشل خان کے نام سے کی گئی۔
متوفی کے والد مشل خان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حزب اللہ کی دو بیٹیاں ہیں وہ کرائے کا رکشا لے کر چلانے کا کام کرتا تھا۔ آبائی تعلق وزیرستان سے تھا ، سال 2006 میں وہ اپنے بچوں کے ساتھ کراچی آگئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ حزب اللہ کو کبھی سواری ملتی تھی اور کبھی نہیں ملتی تھی۔ جب سواری نہیں ملتی تھی تو وہ مزدوری کر کے دیہاڑی لگایا کرتا تھا تاہم مہنگائی اتنی زیادہ ہے کہ گھر میں عموماً فاقوں کی نوبت آجاتی تھی ۔ اکثر اس کی معصوم بچیاں بھی بھوکی رہتی تھیں۔ گزشتہ چند روز سے وہ بہت پریشان تھا گھر میں کھانے کے لیے نہ رقم تھی اور نہ ہی کوئی اناج تھا۔ جب سب گھر والے سو گئے تو تقریباً رات ڈھائی بجے فائرنگ کی آواز سن کر ان کی اور گھر کے دیگر افراد کی آنکھ کھل گئی۔ جب گھر کے صحن میں جا کر دیکھا تو حزب اللہ خون میں لت پت تھا۔